بانی پی ٹی آئی کی ملاقات میں رکاوٹ:عدالت کی وارننگ

0
51

اسلام آبادہائیکورٹ نےبانی تحریک انصاف کی جیل ملاقوتوں میں رکاوٹ ڈالنےپراڈیالہ جیل حکام کےخلاف توہین عدالت کی کارروائی کاعندیادےدیا۔
اسلام آبادہائیکورٹ میں بانی تحریک انصاف کی وکلاسےملاقوتوں کےلئےدائردرخواست پرسماعت ہوئی۔جسٹس سرداراعجازاسحاق خان نےکیس کی سماعت کی۔دوران سماعت عدالت میں سپریٹنڈنٹ اڈیاجیل نےبانی پی ٹی آئی کی ملاقاتوں کی فہرست جمع کرادی۔
وکیل شعیب شاہین نےکہاکہ ہمیں دیکھنے دیں کہیں جیل سماعتوں کی ملاقاتوں کو شامل تو نہیں کر دیا گیا، ہمارے دونو‌ں اپوزیشن لیڈرز سمیت رہنماؤں کو چار گھنٹے کھڑا رکھ کر ملاقات نہیں کرائی گئی،عدالت نے ہفتے میں دو بار ملاقاتوں کا ایس او پی بنانے کا حکم دیا تھا۔
ایڈووکیٹ جنرل نےکہاکہ اڈیالہ جیل جانے والے افراد کا مطالبہ تھا کہ سب کی ایک ساتھ ملاقات کرائی جائے،بانی پی ٹی آئی کی مقدمات میں نمائندگی کرنے والے وکلاء آتے ہی نہیں، سیاسی طور پر متحرک وکلاء بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کیلئے آتے ہیں۔
جسٹس سرداراعجازاسحاق نےریمارکس دیتےہوئےکہاکہ بانی تحریک انصاف پردوسوسےزائدمقدمات درج ہیں۔ یہ سب سیاسی نتائج والے ہی کیسز ہیں۔
جسٹس سرداراعجازاسحاق نےایڈووکیٹ جنرل سےاستفسارکیاکہ آپ یہ Pretend کر رہے ہیں کہ یہ سب جینوئن کیسز ہیں؟
جسٹس سرداراعجازاسحاق نےکہاکہ مرکزی وکلاء ملاقات کر کے ہدایات عدالتوں میں پیش ہونے والے وکلاء کو دیتے ہونگے۔
وکیل شعیب شاہین نےکہاکہ ہماری گاڑیاں جیل سے ڈیڑھ کلو میٹر پیچھے کھڑی کروا دی جاتی ہیں،بانی پی ٹی آئی اور ملاقات کرنے والوں کے درمیان بڑا شیشہ لگا دیا گیا ہے،کوئی دستاویز لے دے نہیں سکتے، اونچا بولنا پڑتا ہے۔
جسٹس سرداراعجازاسحاق نےکہایہ بالکل بھی قابلِ قبول نہیں ہے، کوئی دستاویز دیکھنے سے نہیں روک سکتے، آئندہ ایسا کیا گیا تو میں توہین عدالت کے نوٹس جاری کرونگا، یہ انصاف کے عمل میں رکاوٹ ڈالنے کے مترادف ہے،بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کرنے والے بھی جیل حکام کی ایس او پیز پر عملدرآمد کریں۔
وکیل شعیب شاہین نےکہاکہ ہم کاغذ کا ٹکڑ نہ اندرلے جا سکتے ہیں نہ باہر لا سکتے ہیں۔
جسٹس سرداراعجازاسحاق نےکہاکہ یہ قابلِ قبول نہیں۔
ایڈووکیٹ جنرل اسلام آبادنےکہاکہ ہم پھر بھی انکو موقع دیتے ہیں۔
جسٹس سرداراعجازاسحاق کاایڈووکیٹ جنرل سےمکالمہ یہ آپ کوئی احسان نہیں کر رہے۔
جسٹس سرداراعجازاسحاق نےکہاکہ میں سمجھ نہیں پا رہا کہ آپ اس سب سے کیا حاصل کرنا چاہ رہے ہیں۔
عدالت نے کیس کی سماعت 13 ستمبر تک ملتوی کر دی۔

Leave a reply