
بیرون ملک جا کر تعلیم حاصل کرنےکے خواہشمند طلبا و طالبات کیلئے اہم خبر، برطانیہ کا طلبا اور ورک ویزا ہولڈرز کیلئے ویزا سسٹم میں بڑی تبدیلی کا اعلان،برطانیہ نے پاکستان سے یوکے جانیوالے طلبا اور ورک ویزا ہولڈرز کیلئے ویزا نظام میں بڑی تبدیلی کا اعلان کرتے ہوئے پاسپورٹ میں ویزا سٹیکر کی شرط ختم کر دی۔
اب زیادہ تر سٹوڈنٹس اور ورک ویزا درخواست دہندگان کو فزیکل ویزا کی بجائے ای ویزا جاری کیا جائے گا، جو برطانیہ میں ان کے امیگریشن سٹیٹس کا آن لائن ریکارڈ ہوگا۔
ای ویزا برطانوی امیگریشن نظام کو زیادہ محفوظ، تیز تر اور ڈیجیٹل بنانے کے منصوبے کا حصہ ہے، جس کا مقصد ویزا پراسیس کو سادہ بنانا ہے، اس نئے نظام کے تحت ویزا ہولڈرز اپنا یو کے وی آئی (UKVI) آن لائن اکاؤنٹ بنا کر اپنی امیگریشن حیثیت اور شرائط کو باآسانی دیکھ اور شیئر کر سکیں گے۔
پاکستان میں تعینات برطانوی ہائی کمشنر جین میریئٹ نے اس تبدیلی پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ تبدیلی طلبا اور ملازمت کے متلاشی افراد کیلئے برطانوی ویزا سسٹم کو مزید سادہ بنا دے گی، اب انہیں ویزا سٹیکر کیلئے پاسپورٹ جمع کروانے کی ضرورت نہیں ہو گی، جس سے وقت کی بچت ہوگی۔
ای ویزا صرف ویزا ہولڈر کی حیثیت کو ڈیجیٹل طریقے سے ظاہر کرتا ہے اور اس سے امیگریشن سٹیٹس یا انٹری شرائط میں کوئی تبدیلی نہیں آئے گی۔ای ویزا ہولڈرز اپنا سفری دستاویز جیسے کہ پاسپورٹ، اپنے UKVI اکاؤنٹ سے منسلک کر سکتے ہیں ،تاکہ بین الاقوامی سفر میں آسانی ہو۔
اس کے علاوہ وہ ویو اینڈ پروو سروس کے ذریعے اپنا ویزا سٹیٹس آجر، مکان مالک یا دیگر اداروں کو بھی دکھا سکتے ہیں،تاہم، عمومی وزیٹر ویزا یا ایسے افراد، جو کسی مین ایپلیکنٹ کے زیر کفالت ویزے کیلئے درخواست دے رہے ہیں، ان کیلئے فزیکل ویزا سٹیکر اب بھی ضروری ہوگا۔
ملک کے کن صوبوں میں معمول سے زیادہ بارشیں ریکارڈ ہوئیں؟
جولائی 16, 2025خیبرپختونخوا میں 7ماہ کے دوران 74لاکھ سیاحوں کی آمد ریکارڈ
جولائی 16, 2025
Leave a reply جواب منسوخ کریں
اہم خبریں
سائنس/فیچر
پاکستان ٹوڈے ڈیجیٹل نیوز پر شائع ہونے والی تمام خبریں، رپورٹس، تصاویر اور وڈیوز ہماری رپورٹنگ ٹیم اور مانیٹرنگ ذرائع سے حاصل کی گئی ہیں۔ ان کو پبلش کرنے سے پہلے اسکے مصدقہ ذرائع کا ہرممکن خیال رکھا گیا ہے، تاہم کسی بھی خبر یا رپورٹ میں ٹائپنگ کی غلطی یا غیرارادی طور پر شائع ہونے والی غلطی کی فوری اصلاح کرکے اسکی تردید یا درستگی فوری طور پر ویب سائٹ پر شائع کردی جاتی ہے۔