بنگلہ دیش سےعبرتناک شکست :پاکستان کرکٹ کا جنازہ

رپورٹ:عتیق ملک
0
55

امریکہ، افغانستان سے شکست کے بعد بنگلہ دیش سے بھی شرمناک شکست،کپتان کی تبدیلی ۔۔مگر رزلٹ صفر،محسن نقوی کی بڑی سرجری کدھر گئی؟کرکٹ کے downfallکا ذمہ دار کون؟
دو ٹیسٹ میچوں پر مشتمل سیریز کے پہلے میچ میں بنگلہ دیش نے پاکستان کرکٹ ٹیم کے پرخچے اڑا دئیے۔
راولپنڈی میں کھیلے گئے پہلے ٹیسٹ میچ میں پاکستان کی جانب سے دیے گئے 30 رنز کے ہدف کو بنگلہ دیش نے بغیر کسی وکٹ کے نقصان کے حاصل کر لیا۔ بنگالی ٹایگرز کو داد دینا ہوگی کہ انہوں نے ملک میں ہلچل، کھلاڑی پر مقدمے کو خود پر سوار نہیں ہونے دیا‘ بلکہ پہلی بار پاکستان کے خلاف ٹیسٹ میچ اپنے نام کرکے مشکل حالات میں بنگالی عوام کو بڑا تحفہ دیا۔
جس پچ کے بارے میں پاکستانی بولرز کا خیال تھا کہ یہ نہ تو فاسٹ بولرز اور نہ ہی سپنرز کے لیے سازگار ہے،لیکن اسی پچ پر بنگلہ دیشی بولنگ لائن اپ نے پاکستانی بیٹنگ کو 146 رنز پر ڈھیر کر دیا۔
راولپنڈی میں کھیلے جانے والے پہلے ٹیسٹ کے پہلے چار روز کے دوران بات صرف پچ کے فلیٹ ہونے پر ہوتی رہی جہاں پاکستان کے سعود شکیل اور محمد رضوان بڑی سنچریاں بنانے میں کامیاب ہوئے جبکہ بنگلہ دیش کے مشفیق الرحیم نے 191 رنز کی شاندار اننگز کھیلی۔
تاہم پانچویں روز کے آغاز پر کسی کے وہم و گمان میں بھی نہیں تھا کہ آج چائے کے وقفے سے پہلے ہی بنگلہ دیشی ٹیم فتح کا جشن منا رہی ہو گی۔
یہ گذشتہ ایک سال کے دوران پاکستانی کرکٹ کی تنزلی کی کہانی رہی ہے جس میں پاکستان کو ایشیا کپ، ورلڈ کپ اور ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ میں تو پہلے ہی راؤنڈز میں باہر ہونا پڑا ہے، لیکن ساتھ ہی ٹیسٹ کرکٹ میں بھی اسے یکے بعد دیگر ہوم ٹیسٹ سیریز اور بین الاقوامی دوروں میں بھی شکست کا سامنا رہا ہے۔
شاید اس ٹیسٹ میچ میں پاکستان کی جانب سے پچ کے حوالے سے کی گئی تنقید ضرورت سے زیادہ تھی اور اس کے برعکس بنگلہ دیش کے بولرز کی جانب سے نپی تلی بولنگ کی گئی اور ڈسپلن قائم رکھا گیا جبکہ پاکستانی بولرز نہ تو ردھم میں دکھائی دیے اور نہ ہی کسی منصوبے کے ساتھ میدان میں آئے۔
اوریہی غلطی پاکستانی بلے بازوں کی جانب سے بھی دیکھنے کو ملی جنھیں بظاہر یہی سمجھ نہیں آ رہی تھی کہ وہ جارحانہ انداز اپنائیں یا دفاعی انداز میں کھیلتے ہوئے میچ کو ڈرا کی طرف لے جائیں۔
اس ابہام کا فائدہ بنگلہ دیش کے سپنرز نے اٹھایا جنھوں نے ایک ایسی پچ پر پاکستانی سات بلے بازوں کو پویلین کی راہ دکھائی جہاں پاکستانی فاسٹ باولر نسیم شاہ کو لگتا تھا کہ یہ ’پچ نہ تو فاسٹ بولرز اور نہ ہی سپنرز کے سازگار ہے‘۔
متعدد پاکستان بلے باز انتہائی غیر ذمہ دارانہ سٹروکس کھیلتے ہوئے آؤٹ ہوئے اور پچ پر جم کر بیٹنگ نہ کرتے ہوئے بنگلہ دیش کی جیت کو آسان بنایا۔
کیون پیٹرسن نے پاکستان کی خراب کارکردگی پر حیرانگی کا اظہار کیا ہے جبکہ قومی ٹیم کے سابق کپتان عمران خان نے بھی پاکستان کی پرفارمنس پر تنقید کرتے ہوئے چئیرمین پی سی بی کو تباہی کا ذمہ دار قرار دیا ہے۔ اور میرے خیال سے اب دوسرے ٹیسٹ میچ میں قومی اسکواڈ کو تبدیل کیا جاسکتا ہے۔ ممکنہ طور پر دو اسپنرز کو ٹیم میں شامل کیا جائے گا ۔ اس وقت قومی ٹیم کے پاس دوسرا ٹیسٹ میچ جیت کر اپنا وقار اورمورال بلند کرنے کااس سے اچھا موقع نہیں ہوگا۔

Leave a reply