بھارتی شکایت:حارث اور فرحان آئی سی سی کےسامنےپیش،الزامات ماننے سے انکار

0
7

بھارتی کرکٹ بورڈ کی جانب سےپاکستانی کھلاڑیوں کےجشن کی شکایت پرحارث رؤف اورصاحبزادہ فرحان انٹرنیشنل کرکٹ کونسل( آئی سی سی ) کے سامنے پیش ہوئےاوردونوں نےالزامات ماننے سے انکارکردیا۔
ذرائع کےمطابق انٹرنیشنل کرکٹ کونسل(آئی سی سی) میچ ریفری رچی رچرڈسن نےکیس کی سماعت کی، صاحبزادہ فرحان اورحارث رؤف آئی سی سی کے سامنے پیش ہوئےجبکہ کھلاڑیوں کی معاونت کیلئے ٹیم منیجرنویداکرم چیمہ موجودتھے۔
ذرائع کابتاناہےکہ بھارتی کرکٹ بورڈ(بی سی آئی) نےدونوں کھلاڑیوں کےجشن کےاندازپرآئی سی سی کوشکایت کی تھی،میچ ریفری رچی رچرڈسن نےکرکٹرز سے مختلف نوعیت کےسوالات کیےاوردونوں سےجشن منانے کے اندازپروضاحت طلب کی،دونوں کھلاڑیوں نےاپناکیس مضبوط اندازمیں میچ ریفری کے سامنےرکھا۔
ذرائع کاکہناہےکہ صاحبزادہ فرحان نےاپنےجشن کےاندازکابھرپوردفاع کرتےہوئے مؤقف اپنایا کہ میراتعلق خیبرپختونخواسےہے،پختون روایات میں ایسی سیلیبریشن کرتےرہتےہیں،صاحبزادہ فرحان نےالزامات کا اعتراف نہیں کیا۔
صاحبزادہ فرحان نےکہاکہ سیاسی نوعیت کی سیلیبریشن نہیں تھی اورنہ ہی بھارت کوسیلیبریشن میں ٹارگٹ کیاگیاتھا۔دونوں کرکٹرزنےتحریری طورپربھی جواب جمع کرائے۔
ذرائع کاکہناہےکہ حارث رؤف نےریفری سے سوال کیا،کہ چھ صفرکامطلب بتائیں؟ریفری رچی رچرڈسن سوال پرخاموش ہوگئےتھے۔
ذرائع کےمطابق ریفری نےحارث رؤف سےکہاآپ کااشارہ شاہدکسی اورچیزکی طرف تھا،جس پرحارث رؤف نےکہاآپ بتائیں میں کس چیزکی طرف اشارہ کررہاتھا؟ریفری نےحارث رؤف سےپوچھاکہ آپ نے اشارہ باربارکیوں کیا؟حارث کاکہناتھاکہ یہ صرف شائقین کےلئےتھا،اس کےعلاوہ کچھ نہیں ،حارث رؤف پرمیچ فیس کے50فیصدجرمانےکاامکان ہے۔

واضح رہےکہ پاکستان اوربھارت کےدرمیان ایشیاکپ کا پہلا میچ 14 ستمبر کو کھیلاگیاجس میں جیت کے بعدبھارتی کپتان سوریا کمار یادیو نے پریزنٹیشن کے دوران پہلگام واقعے سے متعلق متنازع بیان دیا تھا۔اس پر پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) نے آئی سی سی کو خط لکھ کر بھارتی کپتان کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا تھا۔
دوسری جانب پاکستان اوربھارت کےدرمیان ایشیاکپ کےسپرفورمرحلےمیں21ستمبرکو ایک بارپھرٹاکراہواجس میں صاحبزادہ فرحان نےففٹی کرکے بیٹ کوگن کی طرح بناکرفائرنگ کااشارہ کیااورپاکستانی بولرحارث روف نےدوران فیلڈنگ ہاتھ سےچھ صفرکااشارہ کیاتھا،جس پربھارتی کرکٹ بورڈنےآئی سی سی کوشکایت کی تھی۔

Leave a reply