بیالوئیزا جنگل، یورپ کا آخری قدیم جنگل

0
81

(پاکستان ٹوڈے) بیالوئیزا جنگل یورپی براعظم کے قدیم ترین جنگلات کی باقیات ہے اور بلوط کے سب سے بڑے درختوں کا مجموعہ ہے

تفصیلات کے مطابق جن کی عمر 450 سے 550 سال سے زیادہ ہے اور مختلف جانوروں کی ہزاروں اقسام اس جنگل میں رہتی ہیں۔ بہت زیادہ تباہی کے باوجود یہ جنگل اب بھی شاندار ہے اور بہت سے سیاح سال بھر اس منفرد علاقے کا دورہ کرتے ہیں۔

قدیم زمانے میں یورپی براعظم کے بیشتر میدانی علاقے سبز جنگلات سے ڈھکے ہوئے تھے۔ وقت گزرنے کے ساتھ، ان میں سے زیادہ تر جنگلات تباہ ہو گئےلیکن پولینڈ اور بیلاروس کی سرحد پر ان قدیم جنگلات کی آخری باقیات موجود ہیں ۔ بیالوئیزا جنگل 3 ہزار 85 کلومیٹر کے رقبے پر پھیلا ہوا ہے اور پولینڈ کے اس علاقے کو 1979 میں یونیسکو کے عالمی ثقافتی ورثے کی فہرست میں شامل کیا گیا تھا۔

بیالوئیزا یورپ کا سب سے بڑا اور قدیم جنگل ہے۔ آج اس منفرد جنگل کے کچھ حصے میں لوگوں کیلئے قومی پارک بن چکے ہیں جہاں سیاح کشتی، سائیکل یا پیدل سفر کر سکتے ہیں اور جنگل کے پرانے درختوں اور اس علاقے میں جانوروں اور پرندوں کو دیکھ کر لطف اندوز ہو سکتے ہیں۔ اس کے علاوہ نایاب پرندوں میں دلچسپی رکھنے والے سیاح مقامی ماہرینِ آرنیتھالوجسٹ کے ساتھ اس جنگل کے نایاب پرندوں کو دیکھنے جا سکتے ہیں۔

یہ جنگل شاہ بلوط، دیوہیکل فر کے درختوں کی آماجگاہ اور 20 ہزار سے زائد اقسام کے جانوروں کا مسکن ہے۔ اس کے علاوہ بیالوئیزا جنگل میں یورپ کے سب سے وزنی جانور بائسن کی تعداد800 تک پہنچ چکی ہےجو کبھی معدومیت کے خطرے سے دوچار تھی ۔

بیالوئیزا جنگل میں سب سے زیادہ پرکشش سرگرمیوں میں سے ایک مخصوص راستوں پر پیدل چلنا، سائیکل چلانا، گھڑ سواری اور گاڑی کی سواری ہے۔ سائیکل چلانے میں دلچسپی رکھنے والے سیاح اس جنگل میں مناسب قیمت پر سائیکل کرائے پر لے سکتے ہیں۔ ناروکا تالاب اور دریا میں ماہی گیری بھی سیاحوں کی تفریخ کا سامان مہیا کرتی ہے ۔

اس کے علاوہ نیچر میوزیم اس جنگل کے سب سے پرکشش حصوں میں سے ایک ہے۔ سیاحوں کی سہولت کے لیے اس میوزیم میں پولش، انگریزی، روسی اور جرمن جیسی مختلف زبانوں میں آڈیو گائیڈز فراہم کیے گئے ہیں۔

اگرچہ بیالوئیزا جنگل کے حالات ماضی کے مقابلے بہتر ہیں لیکن اس علاقے میں درختوں کی اندھا دھند کٹائی نے ماہرین ماحولیات کو پریشان کر دیا ہے۔ ان لوگوں کو اس جنگل میں جنگلی حیات اور پودوں کی تباہی کے حوالے سے بہت سے تحفظات ہیں۔

Leave a reply