بی این پی رہنما سرداراخترمینگل ،قومی اسمبلی سےمستعفی

0
48

بی این پی رہنما وسابق وزیراعلیٰ سرداراخترمینگل نےقومی اسمبلی کی نشست سےاستعفیٰ دینےکااعلان کردیا۔
بلوچستان نیشنل پارٹی کےرہنماسرداراخترمینگل کاکہناتھاکہ65 ہزار لوگ مجھ سے ناراض ہونگے لیکن میں ان سب سے معافی مانگتا ہوں ۔ میں اپنے لوگوں کیلئے کچھ نہیں کرسکا،میں آج قومی اسمبلی کی رکنیت سےاستعفیٰ دینےکاعلان کرتاہوں۔یہ اسمبلی ہماری آواز نہیں سنتی تو اس میں بیٹھنے کا کوئی فائدہ نہیں ۔
رہنمابی این پی کامزیدکہناتھاکہ یہاں پر لوگ اپنے حق کے لئے آواز اٹھاتے ہیں تو ان کو بھی نہیں بولنے دیا جاتا، بلوچستان کے معاملے پر لوگوں کی دلچسپی نہیں ، جب بھی اس مسئلے پر بات چیت کرو بلیک آؤٹ ہوجاتا ہے، اس سیاست سے بہتر ہے کہ میں پکوڑے کی دکان کھول لوں ، آج جو آئین کی بات کر رہے ہیں وہ کہتے ہیں جوآئین کے مطابق بات کرے گا ان سے بات کریں گے، کیا اسمبلی آئین کے مطابق نہیں؟ ہم تو اسمبلی میں بات کر رہے تھے۔
سرداراخترمینگل کاکہناتھاکہ ہمیں اسمبلی میں بات نہیں کرنے دیتے، ایپکس کمیٹی کی میٹنگ کوئٹہ میں بلائی گئی، ہمیں بھی دعوت دی گئی، 75 سالوں میں ہم آپ کو سمجھا رہے ہیں لیکن آپ کو سمجھ نہیں آرہا، بلوچستان کے حالات کی نشاندہی میں کئی سال پہلے کر چکا ہوں لیکن کسی کو پرواہ نہیں۔ خود اس ریاست سے اداروں سے اور سیاسی جماعتوں سے میں مایوس ہو چکا ہوں، محمود خان اچکزئی اس امید سے ہیں کہ شاید ان کو اس پارلیمنٹ سے ان کو کچھ ملے گا، ہم نے اس ملک کے ہر ادارے کے دروازے کھٹکھٹائے لیکن ہماری بات نہ سنی گئی۔
گفتگوکوجاری رکھتےہوئےاُن کامزیدکہناتھاکہ ہم کہاں جائیں اور کس کا دروازہ بجائیں، آئین کے بنانے والے نا خود کو بچا سکے نا آئین کو بچا سکے، 4 ووٹوں کی ضرورت ہوتی ہے تو اختر مینگل کے پاس آجائے ہیں جب ضرورت ہوتی ہے تو محمود خان اچکزئی کو تحفظ آئین کا چیئرمین بنا دیا جاتا ہے، آج ہم یہاں کھڑے ہیں لیکن ہماری آواز ہی نہیں سنی جا رہی
واضح رہے کہ سردار اختر مینگل این اے256 خضدار سے قومی اسمبلی کے رکن منتخب ہوئے تھے۔

Leave a reply