تاریخ ان ججزکوبری نہیں کرےگی جوآئینی ذمہ داری ترک کردیتے ہیں،فیصلہ

0
5

جسٹس منصورعلی شاہ کاسروس کیس میں عدلیہ سےمتعلق اہم فیصلہ جاری کردیا گیاجس میں انہوں نےلکھاکہ تاریخ ان ججزکوبری نہیں کرےگی جوآئینی ذمہ داری ترک کردیتےہیں۔
فیصلےمیں کہاگیاہےکہ ججزکافرض ہےاپنی صفوں میں طاقت کے سامنے ہتھیار ڈالنےوالوں کی نشاندہی کریں،ججزاخلاقی وضاحت اورادارہ جاتی جرات کے ساتھ ایساکرسکتےہیں،ایسےلوگوں کوللکارناعدالتی ادارےکی خدمت کی اعلیٰ ترین شکل ہے،اندرسےتنقیدآئین کی وفاداری کی جڑہے،بےوفائی نہیں، ججز کو دیانتداری اورجرات کےساتھ کام کرناہے۔
جسٹس منصورعلی شاہ نےفیصلےمیں لکھاکہ ججزکواندرونی اوربیرونی تمام تجاوزات کامقابلہ کرناہے،ججزکوعدلیہ اورقانون کی حکمرانی کوپامال کرنےکےخطرات کامقابلہ کرناہے،ججزکوچھوٹے،قلیل المدتی فوائدکےلالچ کاشکارنہیں ہونا چاہیے ،ایسےفوائدمحض وہم اورعارضی ہوتےہیں۔
فیصلےکےمطابق جج کااصل اجرادارےکےوقاراورعوام کےاعتمادکو برقرار رکھنے میں ہے،تاریخ ان لوگوں کویاد رکھتی ہےجواصول کےدفاع میں ثابت قدم رہے ،جب انصاف کی روح کوخطرہ ہوعدالتوں کومصلحت کاشکارنہیں ہوناچاہیے، عدالتوں کوآئینی اخلاقیات کامینارہ اورجمہوری سالمیت کامحافظ ہوناچاہیے،تاریخ ان ججزکوبری نہیں کرےگی جوآئینی ذمہ داری ترک کردیتےہیں،تاریخ ایسے ججز کوناانصافی کےساتھی کےطورپریادرکھےگی،سپریم کورٹ محض تنازعات کےحل کافورم نہیں،سپریم کورٹ قوم کاآئینی ضمیربھی ہے۔

Leave a reply