تھائی لینڈ کی سابقہ ملکہ سرکت چل بسیں

تھائی لینڈ کی سابقہ ملکہ سرکت 93 برس کی عمرمیں انتقال کرگئیں۔
تھائی لینڈکےشاہی محل کی جانب سےجاری بیان میں بتایاگیاسابق ملکہ سرکِت بینکاک کے ایک ہسپتال میں زیر علاج تھیں ،جہاں پروہ طویل علالت کےبعدانتقال کرگئیں۔اوریہ بھی کہاگیاکہ سابقہ ملکہ سر کت موجودہ بادشاہ کی والدہ تھیں۔
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ وہ 2019 سے مختلف امراض میں مبتلا تھیں اور رواں ماہ انہیں خون کے انفیکشن کا بھی سامنا تھا۔بادشاہ مہا وجیرا لونگکورن نے ہدایت دی ہے کہ ملکہ سرکِت کی آخری رسومات شاہی اہتمام سے ادا کی جائیں۔
ترجمان تھائی حکومت کا کہنا ہے کہ سابقہ ملکہ کے انتقال کے باعث تھائی لینڈ کے وزیراعظم ملائیشیا میں ہونے والے آسیان سربراہی اجلاس میں شرکت نہیں کریں گے۔
ملکہ سرکِت کی پیدائش 12 اگست 1932 کو ہوئی۔ ان کے والد اس وقت فرانس میں تھائی سفیر تھے۔سابقہ ملکہ آنجہانی بادشاہ بھومی بول کی اہلیہ تھیں، جنہوں نے 1946 سے 2016 تک حکمرانی کی۔
فیشن اور وقار کی علامت سمجھی جانےوالی ملکہ سرکت اپنے زمانے میں بین الاقوامی طور پر’’بہترین لباس‘‘ زیب تن کرنے والوں کی فہرستوں میں شامل رہتی تھیں۔انہیں قوم کی ماں کے طور پر جانا جاتا تھا یہی وجہ ہے کہ ان کی سالگرہ 12 اگست کو تھائی لینڈ میں ’مدرز ڈے‘ کے طور پر منائی جاتی ہے۔
واضح رہےکہ تھائی شاہی خاندان کے تمام ارکان ایک سالہ قومی سوگ منائیں گے۔















