ججزتبادلہ وسنیارٹی کیس،جسٹس نعیم اختراورجسٹس شکیل احمدکااختلافی نوٹ جاری

0
17

ججزتبادلہ وسنیارٹی کیس میں جسٹس نعیم اختراورجسٹس شکیل احمدنےاختلافی نوٹ جاری کردیا۔
اختلافی نوٹ میں لکھاگیاکہ مستقل ٹرانسفرآئین کےآرٹیکل 200کےخلاف ہے،آرٹیکل 200کےتحت ٹرانسفرصرف عارضی ہوسکتاہے،مستقل نہیں، صدر مملکت نےبغیرشفاف معیاراوربامعنی مشاورت کے فیصلہ کیا،صدرکانوٹیفکیشن غیرآئینی ،بدنیتی اورجلدبازی میں جاری ہوا۔صدرکاججزٹرانسفرنوٹیفکیشن بے اثر اور قانوناًکوئی حیثیت نہ رکھنےوالاہے۔
اختلافی نوٹ میں مزیدلکھاگیاکہ ٹرانسفرکاعمل عدالتی آزادی،تقرری کےآئینی طریقہ کارکےمنافی ہے، اختلافی نوٹ میں اسلام آبادہائیکورٹ کے6ججزکےخط کافیصلےمیں ذکر کیاگیا،ججزنےچیف جسٹس کوعدالتی کنونشن بلانےکامطالبہ کیاتھا۔
خط نےہی ججزکی اسلام آبادہائیکورٹ منتقلی کےعمل کوجنم دیا،حکومت نےخط کے بعدجلدبازی میں ججزکی مستقل منتقلی کافیصلہ کیا،ججزکی منتقلی کامقصداسلام آباد ہائیکورٹ کی آزادی پراثراندازہوناتھا۔

Leave a reply