سابق وزیرِ اعظم شاہد خاقان عباسی کا کہنا ہے کہ حکومت کے اپنے اتحادیوں نے کہا ہے کہ بجٹ ٹھیک نہیں،عوام پر 4 ہزار ارب روپے کے ٹیکس بغیر اصلاحات کے لگائے گئے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق کراچی میں شاہد خاقان عباسی نے احتساب عدالت میں میڈیا سے گفتگو کے دوران کہا کہ آج حکومت قرضے لے کر اپنے اخراجات کو پورا کررہے ہیں،آپ لوگوں نے کوئی تیاری کی ہے اگلے سال کیلئے؟ جو آدمی کمائے گا اس میں سے آدھا حکومت ٹیکس کی مد میں لے جائے گی۔
بجٹ میں نئی چیز لوگوں پر ٹیکس کا بوجھ ہے،پاکستان کی کوئی ایک کمپنی بتا دے کہ یہ ایک بزنس فرینڈلی بجٹ ہے،آج پاکستان سے ایکسپورٹ کا کام کرنا بھی مشکل ہوگیا ہے،دنیا میں ایسی مثال نہیں کہ ٹیکس کی ادائیگی کیلئے بھی ٹیکس لگا دیا گیا ہو،بہت سے انوکھے طریقوں سے عوام کا بوجھ بڑھایا جارہا ہے۔
شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ انصاف کا نظام آپ کے سامنے ہے، 5 سال سےکیس چل رہا ہے، اس کیس میں منوں کے حساب سے کاغذات جمع کرائے ہیں، ابھی کورٹ میں پتا چلا ایک شخص کاکیس 2011 سے چل رہاہے، سیاست چلانے کے لیے نیب کا ادارہ بنایا گیا تھا اور نیب آج بھی سیاست ہی چلا رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ سابق چیئرمین نیب جاوید اقبال نے کہا تھا کہ کیس ہم نہیں بانیٔ پی ٹی آئی بنواتے تھے،بانیٔ پی ٹی آئی کے ساتھی کہتے تھے کہ جنرل باجوہ کیس بنواتے تھے۔ سابق وزیرِ اعظم شاہد خاقان عباسی کا مزید کہنا ہے کہ ملک ترقی اس لیے نہیں کرتا کیوں کہ کوئی بھی سرکاری افسر فیصلے نہیں کرتا۔
ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ یہ حکومت وعدہ کر کے آئی تھی کہ سب سے پہلے نیب کو ختم کریں گے،اس کے بجائے انہوں نے اسمبلی بند کر کے آرڈیننس لا کر اسےمضبوط کیا۔
بشریٰ بی بی کوعدالت سےبڑاریلیف مل گیا
دسمبر 21, 2024سندھ حکومت کاملازمین کیلئے احسن اقدام
دسمبر 21, 2024
Leave a reply جواب منسوخ کریں
اہم خبریں
پاکستان ٹوڈے ڈیجیٹل نیوز پر شائع ہونے والی تمام خبریں، رپورٹس، تصاویر اور وڈیوز ہماری رپورٹنگ ٹیم اور مانیٹرنگ ذرائع سے حاصل کی گئی ہیں۔ ان کو پبلش کرنے سے پہلے اسکے مصدقہ ذرائع کا ہرممکن خیال رکھا گیا ہے، تاہم کسی بھی خبر یا رپورٹ میں ٹائپنگ کی غلطی یا غیرارادی طور پر شائع ہونے والی غلطی کی فوری اصلاح کرکے اسکی تردید یا درستگی فوری طور پر ویب سائٹ پر شائع کردی جاتی ہے۔