
حکومت نےآئندہ مالی سال سے5سال پرانی گاڑیوں کی کمرشل امپورٹ کی اجازت دینےکافیصلہ کرلیا۔
سینیٹ کی قائمہ کمیٹی خزانہ کاسلیم مانڈوی والاکی زیرصدارت اجلاس منعقدہواجس میں ایف بی آرحکام کی جانب سےکسٹمزٹیرف میں ردوبدل پربریفنگ دی گئی۔
اجلاس میں حکا م ایف بی آرکاکہناتھاکہ آئی ایم ایف نےاگلے4سال میں درآمدی گاڑیوں پرڈیوٹی صفر کرنے کی شرط رکھی ہے،گاڑیوں کی درآمدپرہرسال ڈیوٹی میں10فیصدکمی کی جائےگی۔آٹوپالیسی کےتحت ٹیرف بہت نیچےآجائےگا۔
سیکرٹری تجارت نےکہاکہ 5سال پرانی گاڑیوں کی درآمدپر40فیصداضافی کسٹمزڈیوٹی لاگوہوگی۔چاہےایک گاڑی امپورٹ کریں یا200،ہرگاڑی پر40فیصداضافی ڈیوٹی لاگوہوگی۔
وزارت تجارت کےحکام کاکہناتھاکہ پرانی گاڑیوں کی امپورٹ ستمبر 2025 سے شروع ہوجائےگی،مستقبل میں 6اور7سال پرانی گاڑیاں درآمدکرنےکی بھی اجازت ہوگی،نئی آٹوپالیسی کےتحت بھی درآمدی گاڑیوں پرڈیوٹیزمیں کمی ہونے جارہی ہے۔
اجلاس میں وزیرخزانہ محمداورنگزیب کاکہناتھاکہ ٹیرف بہت بنیادی معاملہ ہےہمیں سپورٹ کی ضرورت ہے،بیگج سکیم کےتحت ابھی صرف3سال پرانی گاڑیوں کی اجازت ہے۔
سیکرٹری تجارت بولےکہ بیگج سکیم کےتحت بھی ہمیں 40فیصداضافی ٹیکس لگانا پڑےگا،گفٹ سکیم کے تحت بیرون ملک مقیم شہری فیملی کوگاڑی گفٹ کرسکتاہے۔
کمیٹی نےبیگج سکیم ،کمرشل امپورٹ کےتحت5سال پرانی گاڑیاں درآمدکرنےکی سفارش کردی ۔
ایف بی آرحکام نےکہاکہ 850سی سی تک کی گاڑیوں پرٹیکس 12.5سے بڑھا کر18فیصدکردیا۔
کمیٹی نےگرینڈپیرنٹ چکن کی درآمدپرعائدڈیوٹی ختم کرنےکی سفارش بھی کی۔
کمیٹی حکام کاکہناتھاکہ پولٹری سیکرٹری کامطالبہ ہےگرینڈپیرنٹ چکن ڈیوٹی فری امپورٹ کی اجازت دی جائے۔
ایف بی آر حکام کاکہناتھاکہ اس مدمیں ایف بی آرکوصرف 30ملین روپے ریونیو مل رہاہے۔
مون سون کادوسراسپیل،پی ڈی ایم اےنےالرٹ جاری کردیا
جولائی 3, 2025اسلام آبادہائیکورٹ کی جون کی ججزکارکردگی رپورٹ جاری
جولائی 3, 2025
Leave a reply جواب منسوخ کریں
مزید دیکھیں
-
خلیل الرحمان قمرکیس:عدالت نےاہم ہدایت کردی
اگست 31, 2024 -
سپیکر پنجاب اسمبلی ملک محمد احمد خان ٹاک
مارچ 22, 2024 -
دوسراٹی ٹوئنٹی:آسٹریلیاکےہاتھوں پاکستان کو 13رنزسےشکست
نومبر 16, 2024
اہم خبریں
سائنس/فیچر
پاکستان ٹوڈے ڈیجیٹل نیوز پر شائع ہونے والی تمام خبریں، رپورٹس، تصاویر اور وڈیوز ہماری رپورٹنگ ٹیم اور مانیٹرنگ ذرائع سے حاصل کی گئی ہیں۔ ان کو پبلش کرنے سے پہلے اسکے مصدقہ ذرائع کا ہرممکن خیال رکھا گیا ہے، تاہم کسی بھی خبر یا رپورٹ میں ٹائپنگ کی غلطی یا غیرارادی طور پر شائع ہونے والی غلطی کی فوری اصلاح کرکے اسکی تردید یا درستگی فوری طور پر ویب سائٹ پر شائع کردی جاتی ہے۔