سمندر کے بیچوں بیچ قائم منفرد ”قلعہ ہوٹ”

0
10

(پاکستان ٹوڈے) برطانیہ میں سمندر کے بیچوں بیچ ایک ایسا منفرد ہوٹل موجود ہے جس تک پہنچنے کیلئے کشتی کے سوا کوئی ذریعہ نہیں ہے۔ انگلینڈ کے جنوبی ساحل کے قریب آئل آف وائٹ سے ڈیڑھ میل کی دوری پر سمندر کے درمیان ایک عجیب و غریب ٹاور دکھائی دیتا ہے جسے نو مینز فورٹ کے نام سے جانا جاتا ہے ۔

تفصیلات کے مطابق سمندر کے بیچوں بیچ نو مینز فورٹ کو 1867 اور 1880 کے درمیان تعمیر کیا گیا، نو مینز فورٹ پالمرسٹن کے علاقے میں انسان کے بنائے 3 جزیروں ہارس سینڈ اور سپٹ بینک میں سے ایک ہے جنہیں پہلی اور دوسری عالمی جنگ کے دوران دشمن کے حملوں سے بچنے کیلئے بنایا گیا تھا ۔

جنگ کے بعد ان قلعوں کو ختم کر دیا گیا تھا اور ان کی ساکھ تاریک قید خانے کے طور پر برقرار رہی۔ بعد میں جدید دور میں یہ عمارت قلعے کے طور پر ناقابل استعمال ہوگئی اور ایک طویل عرصے تک اس جزیرے اور عمارت کو استعمال نہ کیا گیا ۔

بیسویں صدی کے آخر میں اسے ہوٹل کے طور پر استعمال کرنا شروع کر دیا گیا اور مختلف جگہ فروخت ہونے کے بعد 2012 میں اسے کلارینکو کمپنی نے خرید لیا اور اس میں جدت پیدا کرتے ہوئے ہوٹل کے طور پر خوب معروف کرایا۔

پورٹ سماؤتھ میں واقع اس حیرت انگیز سی فورٹ ہوٹل کا رقبہ 99 ہزار مربع فٹ ہے۔ اس منفرد ہوٹل میں ریسٹورنٹ ، مہمانوں کیلئے مچھلی پکڑنے کا سامان، قلعے کے گہرے چیمبروں میں خزانے کی تلاش ،انڈور سوئمنگ پول، 2 ہیلی پیڈز اور سپیڈ بوٹس بھی موجود ہیں ۔ نو مینز فورٹ میں 23 کشادہ سویٹ بیڈ رومز شامل ہیں جہاں سے سمندری نظارہ کیا جاسکتا ہے۔

نو مینز فورٹ پر پہنچنے کیلئے فیری کا استعمال کیا جاتا ہے جو گن وارف کوئے سے دستیاب ہوتی ہے تاہم اس کے پرائیویسی فیچرز کی وجہ سے اسے کافی مہنگا ہوٹل تصور کیا جاتا ہے۔

Leave a reply