سندھ میں بارشوں نےتباہی مچادی،مختلف حادثات میں متعددافرادجاں بحق

0
31

لاہورسمیت پنجاب کےمختلف شہروں میں گزشتہ رات سےبارش کاسلسلہ وقفےوقفےجاری ہے،سندھ میں طوفانی بارشوں نےتباہی مچادی ،مختلف حادثات میں متعددافراد جان کی بازی ہارگئے۔
لاہور:
لاہورمیں گزشتہ روزسےشروع ہونےوالابارش کاسلسلہ وقفےوقفے سےجاری ہے،جس سےموسم خوشگوارہوگیااورٹھنڈی ہوائیں چلنےسےحبس ختم ہونےکےباعث گرمی کازورٹوٹ گیا۔شہریوں کےمرجھائےچہرئےخوشی سےکھل اُٹھے۔
لاہور ہائیکورٹ مال روڈ ,بھاٹی گیٹ اردو بازار سمیت دیگر علاقوں میں تیز بارش سے جل تھل ایک ہوگیا۔بارش کےباعث لیسکوکاترسیلی نظام متاثرہوگیاجس سےمتعددفیڈرٹرپ کرگئے۔
جڑواں شہروں میں بارش :
وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں رم جھم نے رنگ جما دیا جبکہ کندیاں میں بھی ابر رحمت خوب برسا تاہم عارف والا اور بورے والا میں بھی جل تھل ہو گیا۔
جڑواں شہروں میں ایک بار پھر ابر رحمت برس پڑی، بارش کے باعث حبس اور گرمی کازور ختم ہوگیا۔تیز بارش کے باعث نالہ لئی راولپنڈی میں پانی کی سطح بلند ہونے کا خدشہ ہے۔
اوکاڑہ:
اوکاڑہ کےنواحی گاؤں چک بمبی بارش کےباعث گھرکی چھت گرگئی،حادثےمیں خاتون اوربچہ جاں ہوگئے۔افسوسناک واقعہ میں 5افرادزخمی بھی ہوئے۔
واقعہ کی اطلاع ملتےہی ریسکیوٹیمیں جائےوقوعہ پرپہنچ گئی، ریسکیو ٹیموں نے امدادی کارروائیاں کرتےہوئےزخمیوں کو ابتدائی طبی امداد فراہم کی جس کے بعد تمام زخمیوں کو ڈی ایچ کیو ہسپتال منتقل کر دیاگیا۔
منچن آباد:
منچن آبادکےنواحی گاؤں سکھانندمیں بارش کےباعث بوسیدہ مکان کی چھت گرگئی،چھت گرنے سے5 افراد ملبے تلے دب گئے، زخمیوں کو ٹی ایچ کیوہسپتال منتقل کردیا گیا ،ملبے تلے دبنے سے دو بہن بھائی 6 سالہ محمد ارمان یوسف اور 17 سالہ آمنہ بی بی ہسپتال پہنچ کر دم توڑ گئے، زخمیوں میں 8 سالہ محمد رمضان ، 45 سالہ نسیم بی بی اور اور 50 سالہ محمد یوسف شامل ہیں۔
کراچی:
کراچی کےمختلف علاقوں میں وقفے وقفےسےبارش کاسلسلہ جاری ہے۔ٹیپو سلطان روڈ،کارساز،جیل روڈ،جمشید روڈپربھی بارش جاری، لیاقت آباد ،جہانگیرروڈ،گرومندر،لسبیلہ میں بھی بادل برسیں۔گلشن اقبال، یونیورسٹی روڈ اور گلستان جوہر میں بھی بادلوں نےرنگ جمایا۔بارش کےباعث ٹریفک کی روانی بھی متاثرہوئی۔شاہراہ فیصل،قیوم آباد،ایم اے جناح روڈ پر ٹریفک کی روانی متاثرہوئی۔
ترجمان ٹریفک پولیس کاکہناہےکہ بارش کے باعث سڑکوں پر پھسلن ہے ،جس کی وجہ سےمختلف حادثات پیش آرہےہیں۔
سندھ:
محکمہ موسمیات کے مطابق کراچی میں اگلے تین دنوں میں 150 سے200 ملی میٹر بارش کا امکان ہے، شہر قائد سمیت سندھ کے کئی مقامات پر 31 اگست تک وقفے وقفے سے بارش کا امکان ہے، تیز ہواؤں اور گرج چمک کے ساتھ موسلا دھاربارش ہو سکتی ہے۔
شدید بارشوں کے پیش نظر حیدر آباد، میر پور خاص ،ٹنڈو الہ یار، سانگھڑ میں تعلیمی ادارے بند رہیں گے جبکہ جامشورو کے تعلیمی اداروں میں3 روزہ تعطیل کا اعلان کیا گیا ہے تاہم کراچی میں آج تمام سکول کھلے ہیں۔
ادھر حیدر آباد، جامشورو، میر پورخاص، نوابشاہ سمیت مختلف شہروں میں موسلا دھار بارشوں سے سڑکیں تالاب کا منظر پیش کرنے لگیں، پانی لوگوں کے گھروں میں داخل ہو گیا جس کے باعث انہیں شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
میرپورخاص:
میرپور خاص شہر میں بارش نے تباہی مچادی،ہر طرف پانی ہی پانی ہے، علماء کرام نے شہریوں کو رحم کی دعا مانگنے کی ہدایت کر دی۔ بارش کے باعث شہر مکمل طور پر زیر آب آگیا ہے، میرپورخاص پانی کے باعث دو حصوں میں تقسیم ہوکر رہ گیا ہے،مین انڈر پاس پل مکمل زیر آب آ گیا۔
کئی شہروں میں نشیبی علاقوں اور سڑکوں پر پانی جمع ہونے سے شہریوں کو سخت مشکلات کا سامنا ہے۔ضلع بدین میں گزشتہ دو روز سے بارش کا سلسلہ جاری ہے۔
آزادکشمیر:
آزادکشمیر میں جاری شدید بارشوں کے نتیجہ میں نظام زندگی مفلوج ہوکر رہ گئی۔ متعدد مقامات پر لینڈ سلائیڈنگ کے باعث اہم رابطہ سڑکیں بند ہیں۔ دریاؤں ، ندی ، نالوں میں پانی کے سطع غیر معمولی طور پر بلند ہو گئی ہے وادی نیلم میں دو بجلی گھروں کی بندش کی وجہ سے کئی علاقوں میں بجلی اور فون کا نظام درہم برہم ہے۔
بدھ اور جمعرات کی درمیانی شب بارش کی شدت میں غیر معمولی اضافہ ہوا جو جمعرات کے روز بھی تسلسل کے ساتھ جاری رہا۔ شدید بارش کے بعد مظفرآباد سمیت شہری علاقوں میں موسم خوشگوار ہو گیا ہے جبکہ وادی نیلم وادی لیپہ سمیت پہاڑی علاقوں میں سردی ہوگئی۔
آزادکشمیر کو خیبر پختونخواہ سے ملانے والی واحد سڑک مظفرآباد کے قریب لوہار گلی کے مقام سے ہر قسم کی ٹریفک کیلئے بند ہے، سڑک کو کھولنے کیلئے وقفے وقفے سے کام جاری ہے تاہم مسلسل لینڈ سلائڈنگ سے سڑک کھولنے میں مشکلات کا سامنا ہے۔
انتظامیہ نے سیاحوں اور مسافروں کو ہدایت کی ہے کہ بارش کے دوران پہاڑی علاقوں کا سفر کرنے سے گریز کیا جائے جبکہ عوام کو دریاؤں ندی نالوں سے دور رہنے کی ہدایت کی گئی ہے۔
علاوہ ازیں این ڈی ایم اے کی رپورٹ کے مطابق اگست میں بارشوں اور سیلاب کے باعث245 افراد زندگی سے ہاتھ دھو بیٹھے، پنجاب میں 92، کے پی میں 74، سندھ میں 47، بلوچستان میں22 افراد لقمہ اجل بنے۔

Leave a reply