سویلینزکاملٹری ٹرائل: آرمی ایکٹ کا دائرہ جتنا وسیع کر رہے ہیں اس میں تو کوئی بھی آسکتا ہے، جسٹس جمال مندوخیل

0
74

سویلینزکاملٹری ٹرائل کیس میں جسٹس جمال مندوخیل نےریمارکس دئیےکہ آرمی ایکٹ کا دائرہ جتنا آپ وسیع کر رہے ہیں اس میں تو کوئی بھی آسکتا ہے۔
جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں7رکنی آئینی بینچ نے فوجی عدالتوں میں سویلینز کے ٹرائل کے خلاف کیس کی سماعت کی ،وزارت دفاع کےوکیل خواجہ حارث عدالت میں پیش ہوئے۔
وزارت دفاع کےوکیل خواجہ حارث نےدلائل میں کہاکہ کسی فوجی کو کام سے روکنے یا اکسانے کا ٹرائل آرمی ایکٹ کے تحت ہوگا، سپریم کورٹ ماضی میں قرار دے چکی کہ ریٹائرڈ اہلکار سویلینزہوتے ہیں۔
جسٹس جمال مندوخیل نےریمارکس دئیےکہ آپ کا سارا انحصار ایف بی علی کیس پر ہے، ایف بی علی کیس میں ریٹائرڈ اور حاضر سروس افسران دونوں ملوث تھے، موجودہ کیس میں کسی ملزم پر فوج کو کام سے روکنے یا اکسانے کا الزام ہے؟آرمی ایکٹ کے تحت تو جرم تب بنے گا جب کوئی اہلکار شکایت کرے یا ملوث ہو۔
وکیل خواجہ حارث نےکہاکہ فوج کا ڈسپلن جو بھی خراب کرے گا وہ فوجی عدالت میں جائے گا۔
جسٹس جمال مندوخیل نےکہاکہ کیا فوج کے قافلے پر حملہ کرنا بھی ڈسپلن خراب کرنا ہوگا؟
جسٹس مسرت ہلالی نےریمارکس دئیےکہ کسی فوجی کا چیک پوسٹ پر سویلین سے تنازعہ ہو تو کیا یہ بھی ڈسپلن خراب کرنا ہوگا؟
جسٹس جمال مندوخیل نےکہاکہ آرمی ایکٹ کا دائرہ جتنا آپ وسیع کر رہے ہیں اس میں تو کوئی بھی آسکتا ہے۔
ملٹری کورٹس میں سویلینز کے ٹرائل سے متعلق کیس کی سماعت کل تک ملتوی کردی گئی
وزارت دفاع کے وکیل خواجہ حارث کل بھی دلائل جاری رکھیں گے۔

Leave a reply