سیاسی جماعت اور دہشتگرد جماعت میں فرق ہوتا ہے،مریم اورنگزیب

0
31

پنجاب کی سینئروزیرمریم اورنگزیب نےکہاہےکہ میں بھی سمجھتی ہوں ریاستی جماعت پر پابندی نہیں لگانی چاہیےلیکن سیاسی جماعت اور دہشت گرد جماعت میں فرق ہوتا ہے۔
سینئرصوبائی وزیرپنجاب مریم اورنگزیب کا میڈیاسےگفتگوکرتےہوئےکہناتھاکہ یہ معاملہ سیاسی نہیں ریاستی ہےیہ اہم معاملہ ہے بانی پی ٹی آئی نے اعتراف کیا کہ نو مئی کی کال میں نے دی تھی۔اس کے ثبوت عوام نے ٹی وی اسکرین پر دیکھےدو ہزار چودہ سے ایک شخص نے ریاستی چڑھائی کی ملک پر حملہ کیاسپریم کورٹ کے باہر گندے کپڑے دھوئے جاتے تھے۔ملک کو جلانے کی تاریخیں دی جاتی رہی ،ہم نے کبھی جنگی حالات میں پی ٹی وی کی ٹرانسمیشن بند نہیں دیکھی ۔
مریم اورنگزیب کامزیدکہناتھاکہ منصوبہ بندی کے تحت ریاستی اداروں پر دو ہزار چودہ سے حملے کررہے ہیں یہ ان کو سزا دینے کا وقت ہےاعتراف اگر کررہے ہیں تو کون سی حیرانگی کی بات ہے۔دو ہزار اٹھارہ سے بائیس تک اپنی نالائقی کی دہشت گردی پھیلائی ۔معاملہ دو ہزار چودہ سے شروع ہوا دو ہزار بائیس کو ملکی ترقی کو مفلوج کرگئے۔دو ہزار چودہ میں دھرنا کیوں دیا کیونکہ ملک ترقی پر گامزن تھادو ہزار بائیس میں ملک ڈیفالٹ کرکے چلا گیا۔
گفتگوجاری رکھتےہوئےان کاکہناتھاکہ بجلی ان کی مہنگی کی ہوئی ہے جس پر یہ روتے ہیں زمان پارک میں پولیس والے وارنٹ لے کر جاتےتھے تو پٹرول بم رکھے ہوئے تھےزمان پارک میں منصوبہ بندی ہورہی تھی ریاست پر حملے کرنے کی۔انہوں نے زمان پارک میں لوگوں کے سر پھاڑےہائی کورٹ میں جانے کے لئے جھتے کے ساتھ گئےانہوں نے ہی کہا تھا اس ملک کے تین ٹکڑے ہوں گے اس ملک کی فوج خدانخواستہ تباہ ہوگی۔
مریم اورنگزیب کامزیدکہناتھاکہ بابر اعوان نے کہا کہ جی ایچ کیو کی کال نہیں دی تھی بانی پی ٹی آئی نے کہا میں نے کال دی تھی ۔کہتے ہیں توشہ خانہ میں نے چوری کی تھی میری گھڑی میری مرضی ،پاکستان کے دوسرے کسی مجرم کو تو ایسے باتیں نہیں کی جاتی تو اعتراف کررہا ہے ہاں میں نے کال دی تھی اسے کہا جاتا ہے گڈ ٹو سی یوفیک نیوز سے باہر بٹھا کر اپنے لوگوں سے ملک پر حملہ کردیں۔
لیگی رہنماکاکہناتھاکہ کیا یہ حملے کیئے گئے کیا یہ سیاسی جماعتیں کرتی ہیں سیاسی ورکر کرتے ہیں یہ کس قسم کا مذاق ہے،اتنی سستی اس کو سزا دینے میں وہ اعتراف جرم کرتا رہا ہے کہا جاتا ہے انقلابی ہےریاست پر حملہ کرنا کیسا انقلاب ہےمیں بھی سمجھتی ہوں ریاستی جماعت پر پابندی نہیں لگانی چاہیےلیکن سیاسی جماعت اور دہشت گرد جماعت میں فرق ہوتا ہے۔جرم ثابت ہوچکا ہے اب سزا کا وقت ہےہمارے قانون اعلیٰ عدلیہ سے گزارش کرتی ہوں، آپ کو مجرم کو سزا دینی پڑی گی ورنہ کل دہشت گردوں کو بھی سرٹیفکیٹ دینا پڑے گایہ ریاست کو مانتے ہی نہیں اسی لئے ریاستی اداروں پر حملہ آور ہوتے ہیں۔سیاست کو اس گند سے صاف کرنا پڑے گاکیوں انتشاری ٹولہ تیز ہوگیا ہے کیونکہ ملک ترقی کی راہ پر گامزن ہورہا ہےبجلی کے بل انہوں نے مہنگے کیئے تھے۔
مریم اورنگزیب کاکہناتھاکہ پولیگراف ٹیسٹ نہیں دوں گا کیونکہ ان کا جھوٹ پکڑا جائے گا۔ہر چیز جھوٹ پر مبنی ہے اسی لئے پولیگرافک ٹیسٹ نہیں دے گا۔یہ تماشہ بند ہونا چاہیے قومی اداروں کی یہ اجتماعی ذمہ داری ہے دوبارہ سے یہ فضاء بنائی جارہی ہےانشاء اللہ پانچ سال شہباز شریف وزیر اعظم اور مریم نواز وزیر اعلیٰ پنجاب رہے گی۔ اس کو سزا سنائے اگر میں بھی ریاست پر حملہ آور ہوں تو مجھے بھی سزا ملنی چاہیے۔

Leave a reply