امریکی صدارتی انتخابات کی تیاریاں مکمل کرلی گئیں،امن وامان کو برقرار رکھنے کے لئے اور الیکشن عملے پر تشدد کے خدشات سے نمٹنے کے لیے سیکیورٹی کےسخت ترین انتظامات کرلیےگئے۔
امریکہ میں صدارتی انتخابات کےلئےالیکشن مہم کاوقت توختم ہوگیامگراب الٹی گنتی شروع ہوگئی،انتظارکی گھڑیاں ختم ہوگئیں الیکشن میں عوامی رائے کےلئے ووٹنگ کاعمل شر وع ہوگیا،دیکھتےہےکہ امریکی عوام اب کس کوامریکہ کی صدارت کےلئےچنتی ہےکملاہیرس وائٹ ہاؤس کی مہمان بنےگئیں یاپھرڈونلڈٹرمپ میدان مارےگئے۔
امریکی میڈیارپورٹ کےمطابق ریاست اوریگان، واشنگٹن اور نیواڈا میں نیشنل گارڈ فعال ہیں جبکہ خطرات پر نظر رکھنے کے لیے ایف بی آئی نے کمانڈ پوسٹ قائم کردی ہے۔ووٹنگ کےلئے پورےامریکہ میں تقریباًایک لاکھ کے قریب پولنگ اسٹیشنز پر سیکیورٹی بڑھادی گئی ہے، پولنگ عملے کے لیے خصوصی مسلح ٹیمیں تعینات ہیں۔الیکشن عملے کی سکیورٹی کے لیے ایک ہزار Panic Buttons بھی منگوالیے گئے ہیں۔
رپورٹس کے مطابق غلط معلومات سے الیکشن عملے، ورکرز اور ان کے خاندانوں کو خطرہ ہوسکتا ہے، واشنگٹن میں الیکشن کے دن اور اس کے ہفتوں بعد تک غیریقینی صورتحال کا خدشہ ہے۔انتخابات کے دوران یا اس کے بعد کسی بھی تشدد یا ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کیلئے حفاظتی دیواریں بھی بنائی گئی ہیں۔
امریکی اخبار کے مطابق یہ حفاظتی دیواریں صرف نجی املاک کے تحفط کے لیے کھڑی نہیں کی جارہیں بلکہ وائٹ ہاؤس، نائب صدر کی رہائش گاہ اور کیپیٹل ہل کے اطراف بھی حفاظتی باڑ لگائی جارہی ہے۔
دوسری جانب سائبر سیکیورٹی چیف کاکہنا ہے کہ بیرونی مخالفین پہلے سے کہیں زیادہ بڑے پیمانے پر جھوٹ کو پھیلا رہے ہیں، غلط معلومات کا ایک آتش فشاں ہے جس کا امریکی عوام کو نشانہ بنایا گیا ہے اور بنایا جارہا ہے۔
علاوہ ازیں واشنگٹن میں پولیس اہلکاروں کی چھٹیاں منسوخ کردی گئی ہیں اور تمام پولیس اہلکار انتخابات کے دوران 12 گھنٹے دورانیے کی شفٹ میں تعینات ہوں گے۔
یاد رہے کہ امریکہ میں صدارتی انتخابات کیلئے پولنگ آج ہورہی ہے جبکہ سات کروڑ سے زائد شہری ابتدائی حق رائے دہی استعمال کرچکے ہیں ۔
واضح رہےکہ امریکامیں ہرچارسال بعدصدارتی انتخابات ہوتےہیں،اس سال کولیپ کاسال کہاجاتاہے،امریکا میں 150 سال سے 2 ہی پارٹیوں کے درمیان کانٹے کا مقابلہ رہا ہے۔ ان میں سے ایک ریپبلکن پارٹی ہے جسے گرینڈ اولڈ پارٹی یا جی او پی بھی کہا جاتا ہے۔ اس پارٹی کا حلقہ اثر زیادہ تر امیر لوگ ہیں۔ جبکہ دوسری بڑی سیاسی جماعت ڈیموکریٹس ہے ۔ اس کے علاوہ بھی چند چھوٹی پارٹیاں ہیں جن میں گرین پارٹی بھی شامل ہے لیکن انہیں کبھی بھی عوامی سطح پر مقبولیت حاصل نہیں ہوسکی۔
امریکا میں 420 سیاسی جماعتیں ہیں جس میں قومی سطح پر 2 پارٹیاں ڈیموکریٹ اور ریپبلکن مدمقابل ہیں، ڈیموکریٹ پارٹی کا قیام 1828میں عمل میں لایا گیاجبکہ ریپبلکن پارٹی 1854میں قائم کی گئی ، امریکہ کی دونوں اہم سیاسی جماعتیں ری پبلکن پارٹی اور ڈیموکریٹ پارٹی پرائمری اور کاکس نامی ووٹنگ سیریز کے ذریعے صدارتی امیدوار کو نامزد کرتی ہیں۔
ڈونلڈٹرمپ ایک بارپھرامریکی صدرمنتخب
نومبر 6, 2024امریکہ کومحفوظ بنائیں گےاورسرحدوں کوسیل کریں گے،ٹرمپ
نومبر 6, 2024
Leave a reply جواب منسوخ کریں
اہم خبریں
پاکستان ٹوڈے ڈیجیٹل نیوز پر شائع ہونے والی تمام خبریں، رپورٹس، تصاویر اور وڈیوز ہماری رپورٹنگ ٹیم اور مانیٹرنگ ذرائع سے حاصل کی گئی ہیں۔ ان کو پبلش کرنے سے پہلے اسکے مصدقہ ذرائع کا ہرممکن خیال رکھا گیا ہے، تاہم کسی بھی خبر یا رپورٹ میں ٹائپنگ کی غلطی یا غیرارادی طور پر شائع ہونے والی غلطی کی فوری اصلاح کرکے اسکی تردید یا درستگی فوری طور پر ویب سائٹ پر شائع کردی جاتی ہے۔