عدالت نےاسلام آبادہائیکورٹ میں ججزکاتبادلہ آئین کےمطابق قراردیدیا

0
11

ججزٹرانسفراورسینارٹی کےکیس میں سپریم کورٹ نےاسلام آبادہائیکورٹ میں ججزکاتبادلہ آئین کےمطابق قرار دے دیا۔
جسٹس محمد علی مظہر کی سربراہی میں پانچ رکنی آئینی بینچ نے اسلام آباد ہائیکورٹ میں ججز ٹرانسفر اور سنیارٹی کیخلاف درخواستوں پر محفوظ فیصلہ سنایا،جسٹس محمدعلی مظہر، جسٹس شاہدبلال اورجسٹس صلاح الدین پنہورنےاکثریتی فیصلہ سنایاجبکہ جسٹس نعیم افغان اورجسٹس شکیل احمدنےاکثریتی فیصلے سےاختلاف کیا۔
سپریم کورٹ نے فیصلہ3-2کےتناسب سے سنایا۔عدالت نےججزتبادلہ وسنیارٹی سےمتعلق درخواستوں کومستردکردیا۔عدالت نےججزٹرانسفرکوآئینی طورپردرست قراردےدیا۔
فیصلےکےمطابق ججزکاٹرانسفرغیرآئینی نہیں کہاجاسکتا،آئین کےآرٹیکل 200 اور 175دونوں علیحدہ آئینی آرٹیکلزہیں،آرٹیکل 200صدرمملکت کوٹرانسفر کا اختیار دیتاہے،سنیارٹی کافیصلہ ہونےتک جسٹس سرفراز ڈوگربطورقائم مقام چیف جسٹس رہیں گے،سپریم کورٹ نےاسلام آبادہائیکورٹ میں ججزکاتبادلہ آئین کے مطابق قراردےدیا۔ججزتبادلےکیلئےصدرکااختیارباقاعدہ طریقے کار کےتحت استعمال ہوتاہے۔
فیصلےمیں کہاگیاکہ صدرججزکاتبادلہ متعلقہ جج،چیف جسٹس پاکستان کی مشاورت سےکرتےہیں،عدالت نےججزسنیارٹی کامعاملہ صدرپاکستان کوواپس بھیج دیا۔

اختلافی نوٹ:
جسٹس نعیم اخترافغان نےاختلاف نوٹ پڑھ کرسنایاجس میں کہاگیاکہ اسلام آبادہائیکورٹ میں ججزٹرانسفر کوکالعدم قراردیاجاتاہے، ٹرانسفرکے معاملے پر صدرمملکت نےآئینی خلاف ورزی کی،آئین ججزکومستقل طورپرہائیکورٹ کاجج بنانےکی اجازت نہیں دیتا۔
اختلافی نوٹ میں مزیدکہاگیاکہ تبادلہ ہوکرآئےججزکےلئےکوئی وقت مقرر کرنا ہوتا ہے،ججزکاتبادلہ جلد بازی میں کیاگیااوروجوہات بھی نہیں دیں گئیں،اسلام آباد ہائیکورٹ میں ججزکاتبادلہ بدنیتی پرمبنی تھا۔
واضح رہےکہ سپریم کورٹ نے تمام فریقین کے دلائل مکمل ہونے پر آج ہی فیصلہ محفوظ کیاتھااور کہاگیا تھاکہ ججز ٹرانسفر کیس کا مختصر فیصلہ آج ہی سنایا جائے گا۔

Leave a reply