فاونٹین ہاؤس:ذہنی مریضوں کےلئے جائےامن

تحریر:ہانیہ طاہر
0
110

پاکستان میں جہاں غریب، لاچار، یتیم اور بے آسرا لوگوں کو حکومت کی طرف سے سرپرستی نہ ملنے کا شکوہ کیا جاتا ہے، وہاں پاکستان میں آج بھی سینکڑوں ایسے فلاحی ادارے کام کررہے ہیں، جو خدمت کی لازوال داستان رقم کررہےہیں۔ فاونٹین ہاؤس لاہور بھی ایسے قابل قدر اداروں میں سے ایک ہے۔
فاونٹین ہاؤس لاہور ذہنی کمزوری کےحامل افراد کےلئے ایک بہترین ادارہ ہے، جہاں نہ صرف انکا علاج کیا جاتا ہے بلکہ انہیں گھرکی ہر سہولت میسر ہے۔ یہ ادارہ انیس سو اکہتر میں ڈاکٹر رشید چودھری نے ذہنی صحت کے ماہرین کی ایک مخلص ٹیم کے ہمراہ شروع کیا۔
ڈاکٹر رشید چودھری نے یہ ادارہ نیویارک سٹی کے فاونٹین ہاؤس سے متاثر ہوکر قائم کیا۔
ابتدا میں ایک کمیونٹی پر مشتمل تنظیم بنائی گئی تھی جو ذہنی صحت کے علاج اور بحالی میں مدد فراہم کرتی ہے۔ اس تنظیم کا مقصد ذہنی بیماریوں میں مبتلا افراد کو طبی، نفسیاتی اور سماجی مدد فراہم کرکے اُن کو بااختیار بنایا جانا تھا تاکہ وہ اچھی زندگی گزار سکیں۔ فاؤنٹین ہاؤس اپنے رہنے والے لوگوں کی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے وسیع پیمانے پر خدمات فراہم کرتا ہے۔ ان میں نفسیاتی علاج شامل ہے، جہاں تجربہ کار ماہرین نفسیات پر مشتمل ٹیم نہ صرف ایسے مریضوں کا علاج فراہم کرتی ہے، بلکہ ادویات کی فراہمی کے علاوہ ہر قسم کی تھراپی بھی کی جاتی ہے۔
اس ادارے میں رہنے والے ایسے مریضوں کو نہ صرف یہاں گھر جیسا ماحول ملتا ہے، بلکہ تعلیم اور ہنر بھی سکھا کر کارآمد شہری بنایا جاتا ہے۔ ان کو ایسا ماحول فراہم کیا جاتا ہے، جسکی انہیں ضرورت ہوتی ہے۔ فاونٹین ہاؤس معاشرے میں فعال کردار ادا کررہا ہے۔ فاؤنٹین ہاؤس کا ماٹو ہے کہ صحیح مدد کے ساتھ، ذہنی بیماریوں میں مبتلا افراد صحت یاب ہو سکتے ہیں اور معاشرے میں نمایاں کردار ادا کر سکتے ہیں۔ تاہم اس تنظیم کو کئی مشکلات کا سامنا ہے، یہ ادارہ چونکہ کمرشل نہیں بلکہ فلاح کےلئے کام کررہا ہے، اس لئے اسے مناسب ڈونیشنز، حکومتی فنڈز اور رضاکارانہ طور پر ماہرین کی خدمات درکار ہوتی ہیں۔ بہت سے لوگ اس کےلئے خدمات سرانجام دے رہے ہیں، تاہم اس نیک مشن کےلئے زیادہ سے زیادہ لوگوں کا تعاون درکار ہوتا ہے۔
فاونٹین ہاؤس آج کے دور میں مریضوں اور بے آسرا افراد کےلئے ایک سایہ داردرخت کی طرح کام کررہا ہے۔ اس لئے بہت سے حلقے انکی خدمات کو سراہتے ہیں۔

Leave a reply