عظمیٰ بخاری فیک ویڈیو کیس میں عدالت نے ڈی جی ایف آئی اے کو مکمل ریکارڈ کے ساتھ طلب کرلیا۔
لاہورہائیکورٹ میں صوبائی وزیراطلاعات عظمیٰ بخاری کی نازیبافیک ویڈیوکیس کی سماعت چیف جسٹس عالیہ نیلم نےکی ۔
چیف جسٹس عالیہ نیلم نےکہاکہ ڈی جی ایف آئی اے کی بیرون ملک روانگی کا مکمل ریکارڈ بھی آئندہ سماعت پر عدالت پیش کیا جائے۔
چیف جسٹس نےسرکاری وکیل سےاستفسارکیاکہ ڈی جی ایف آئی اے کہاں ہیں۔
وکیل وفاقی حکومت نےکہاکہ وہ سرکاری سطح پر میٹنگ کے لیے چائنہ ہیں۔
چیف جسٹس نےکہاکہ ڈی جی نے کب واپس آنا ہے۔
وکیل وفاقی حکومت نےکہاکہ یہ ہم ہیڈ آفس سے چیک کر کے بتا دیتے ہیں کہ وہ واپس کب آ رہے ہیں۔
چیف جسٹس عالیہ نیلم نےکہاکہ ایک اتھارٹی ملک سے باہر جاتی ہے اس کا این او سی ہوتا ہے اجازت ہوتی ہے آپ کو کچھ علم نہیں۔عدالت کو چیٹ کرنے کی کوشش نہ کریں۔ آئندہ سماعت پر ڈی جی ایف آئی اے خود پیش ہوں انکے بورڈنگ پاسز، ٹریول ہسٹری پیش کی جائے۔
لاہور ہائیکورٹ نے ڈی جی ایف آئی اے کو عظمیٰ بخاری کے کیس کے مکمل ریکارڈ سمیت طلب کر لیا۔
عظمیٰ بخاری کےوکیل نےکہاکہ فلک جاوید کے اکاونٹ سے ایک اور ٹویٹ کیا گیا۔فلک جاوید کے تمام ٹویٹس کو ریکارڈ کا حصہ بنا دیا ہے۔
چیف جسٹس نےکہاکہ آپ یہ بتائیں آپکا تفتیشی کہاں ہے آپکی رپورٹ کہاں تک پہنچی۔اپنے ڈی جی کو بتا دیجیے گا عدالت سے کھیلنا اتنا آسان نہیں۔ایف آئی اے کو عادت ہے لوگوں کو آفس بلا کے پکڑنے کی خود آفس سے باہر نہیں نکلتے۔
عظمیٰ بخاری کےوکیل نےکہاکہ کل رات فلک جاوید نے ویڈیو پیغام دیا کہ وہ پشاور میں ہیں اور ایف آئی اے کہتی ہے ہمیں پتا نہیں ہے کہ فلک جاوید کہاں ہے ہم پکڑنے کی کوشش کررہے ہیں۔
چیف جسٹس عالیہ نیلم نےکہاکہ ایف آئی اے ہر بار بغیر تیاری کے آتا ہے اگلی سماعت پر آپ کے ڈی جی سے پوچھیں گے۔
عدالت نےسماعت تیس ستمبر تک ملتوی کردی۔
Leave a reply جواب منسوخ کریں
مزید دیکھیں
-
پیرس اولمپکس اختتام پذیر:امریکابازی لےگیا
اگست 12, 2024 -
دبئی کے مسافروں کیلئے المکتوم ایئرپورٹ کب فعال ہو گا؟
اپریل 29, 2024
اہم خبریں
پاکستان ٹوڈے ڈیجیٹل نیوز پر شائع ہونے والی تمام خبریں، رپورٹس، تصاویر اور وڈیوز ہماری رپورٹنگ ٹیم اور مانیٹرنگ ذرائع سے حاصل کی گئی ہیں۔ ان کو پبلش کرنے سے پہلے اسکے مصدقہ ذرائع کا ہرممکن خیال رکھا گیا ہے، تاہم کسی بھی خبر یا رپورٹ میں ٹائپنگ کی غلطی یا غیرارادی طور پر شائع ہونے والی غلطی کی فوری اصلاح کرکے اسکی تردید یا درستگی فوری طور پر ویب سائٹ پر شائع کردی جاتی ہے۔