قومی اسمبلی کے حلقہ 148 ملتان میں ضمنی انتخابات میں بدترین دھاندلی کا معاملہ

0
37

لاہور:(پاکستان ٹوڈے) پاکستان تحریک انصاف نے این اے 148 کے ضمنی انتخاب کو عوامی مینڈیٹ پر ڈاکے کا تسلسل اور الیکشن کمیشن آف پاکستان کے چہرے پر ایک اور سیاہ دھبہ قرار دے دیا۔

تفصیلات کے مطابق تمام تر بدمعاشیوں کے باوجود ہزاروں کی تعداد میں نکلنے اور تحریک انصاف کے حمایت یافتہ امیدوار کو ووٹ ڈالنے پر این اے 148 کے عوام کے شکرگزار ہیں، قانون و قواعد سے سنگین انحراف، ریاستی مشینری اور وسائل کے مجرمانہ استعمال اور بدترین دھاندلی سے انتخاب لوٹنے کے بعد جیت کی خوشیاں منانے والوں کیلئے شرم سے ڈوب مرنے کا مقام ہے۔

نامکمل ایوان سے ایوانِ بالا کے چیئرمین منتخب ہونے والے سید یوسف رضا گیلانی کو اہلِ خانہ سمیت ووٹ کی حرمت خاک میں ملانے پر قوم خصوصاً ملتان کے عوام سے معافی مانگنی چاہئیے، بھٹو کی سیاسی وراثت کے دعویدار باپ بیٹے میں رتّی بھر شرم یا جمہوریت کا پاس ہوتا تو ایسے انتخاب لوٹنے کی بجائے شرم سے ڈوب مرنے کو ترجیح دیتے۔

پاکستان میں جمہوریت اور عوام کے ووٹ کے بنیادی دستوری حق کی کھلی آبروریزی کا شرمناک سلسلہ جاری ہے،  این اے 148 ملتان میں کل کے ضمنی انتخاب میں ڈاکہ زنی کی وہی واردات دہرائی گئی جو ریاستی مشینری نے 9 فروری اور21 اپریل کو ڈالی، عوام کے حقِ رائے دہی پر پڑنے والے ہر ڈاکے کی پوری سرپرستی الیکشن کمیشن آف پاکستان میں بیٹھے مجرموں کی جانب سے کی گئی اور یہ سلسلہ جاری ہے۔

قبل از انتخاب سے لیکر انتخاب کے روز ٹھپّے لگانے، بندوق کے زور پر ڈبّے بھرنے اور تحریک انصاف کے حمایت یافتہ امیدوار اور اس کے پولنگ ایجنٹس کو نتائج کی تیاری کے عمل سے الگ رکھنے تک بدمعاشی کا ہر رنگ کل ملتان میں دکھائی دیا، ملتان کے اس کرپٹ ترین گیلانی خاندان کے ایک لونڈے کو پوری قوم نے پیسوں کے بیگ بھر کر سینٹ انتخابات میں ووٹ خریدتے دیکھا۔

بددیانت اور بےضمیر چیف الیکشن کمشنر جس نے یوسف رضا گیلانی کے بیٹے کیخلاف اس وقت کارروائی سے گریز کیا وہی آج بھی جنگل کے بادشاہ کی ایما پر اس خاندان کی حرامکاریوں کو سندِ جواز بخش رہا ہے، تحریک انصاف جرم، لاقانونیت اور ڈاکہ زنی کے رواں سلسلے سے مرعوب ہوکر ووٹ کی حرمت کی بحالی کے ایجنڈے سے دستبردار نہیں ہوگی، مینڈیٹ چوروں کا ہر میدان، ہر فورم اور ہر سطح پر مقابلہ کریں گے اور ان سے عوام کا مینڈیٹ واپس لے کر ہی دم لیں گے۔

Leave a reply