‏لاہور ہائیکورٹ کا بانی پی ٹی آئی کی درخواست پر بڑا فیصلہ

0
8

لاہورہائیکورٹ نےبانی پی ٹی آئی عمران خان کو اے ٹی سی عدالت میں ویڈیو لنک کے ذریعے پیش کرنے کا نوٹیفکیشن کالعدم قرار دےدیا۔
لاہورہائیکورٹ کےجسٹس طارق سلیم شیخ کی سربراہی میں دو رکنی بینچ نے تفصیلی تحریری فیصلہ جاری کردیا۔ عدالت نے 15 جولائی 2024 کو وزارت داخلہ کی جانب سے جاری عمران خان کو ویڈیو لنک کے ذریعے انسداد دہشت گردی عدالت میں پیش کرنے کا نوٹیفکیشن کالعدم قرار دیا۔
تحریری فیصلےکےمطابق بانی پی ٹی آئی کو ہوم ڈیپارٹمنٹ کی جانب سے جسمانی ریمانڈ میں ویڈیو لنک پر عدالت پیش کرنے کا نوٹیفکیشن غیر قانونی قرار دیا جاتا ہے، قانون کے مطابق اس معاملے کو کابینہ کے سامنے پیش کیا جاتا ،دہشت گردی قوانین کے تحت انفرادی طور پر اسکا نوٹیفکیشن جاری نہیں کیا جاسکتا ۔ ہوم ڈیپارٹمنٹ نے کابینہ کی منظوری کے بغیر ویڈیو لنک پر پیش کرنے کا نوٹیفکیشن جاری کیا۔
فیصلہ میں مزیدکہاگیاکہ اے ٹی اےکے تحت جرائم انتہائی خطرہ ناک ہوتے ہیں، مگر آئین ملزمان کے بنیادی حقوق کی بات کرتا ہے، جسمانی ریمانڈ میں ملزمان کو ویڈیو لنک پر پیش کرنا بنیادی حقوق متاثر ہوسکتے ہیں، اے ٹی اے کے قانون میں کئی ترامیم ہوچکی ہیں ۔ مگر جسمانی ریمانڈ کی سیکشن21 ای میں کوئی تبدیلی نہیں ہوئی۔
فیصلےمیں کہاگیاکہ ٹرائل کے دوران عدالت میں ملزم کو ویڈیو لنک پر پیش کیا جاسکتا ہے۔مگر جسمانی ریمانڈ پر ویڈیو لنک کے ذریعے پیش نہیں کیا جاسکتا ۔ بانی پی ٹی آئی عمران خان کی درخواست کو منظور کیا جاتا ہے۔
عمران خان نے لاہور میں 9 مئی کے 12 مقدمات میں جسمانی ریمانڈ کے لیے ویڈیو لنک کا نوٹیفکیشن چیلنج کیا تھا۔

Leave a reply