لاہور ہائیکورٹ کا بیواؤں کے حوالے سے بڑا فیصلہ

0
34

لاہورہائیکورٹ نےبیواؤں کےحق میں بڑافیصلہ سنادیا،سرکاری ملازم شوہر کی وفات کے بعد بیوہ کو ملنے والی سرکاری نوکری دوسری شادی پر ختم نہیں ہوسکتی۔
لاہورہائیکورٹ کےجسٹس چودھری محمد اقبال کی سربراہی میں دو رکنی بنچ نے بڑا فیصلہ سنا دیا۔
لاہور ہائیکورٹ نے خاتون زویا اسلام کی اپیل پر نو صفحات کا فیصلہ جاری کیا۔
فیصلےمیں کہاگیاکہ شوہر کی وفات کے بعد بیوہ کو ملنے والی سرکاری نوکری سے دوسری شادی پر ٹرمینیٹ نہیں کیا جائے گا ، بیوہ شادی کرسکتی ہمار مذہب اور ایک عورت کے بنیادی حق ہے،بیوہ کو دوسری شادی کی بنیاد پر نوکری سے نکالنا شریعت کے قوانین کی خلاف ورزی ہے،جس قانون کی بنیاد پر بیوہ کو سرکاری نوکری سے نکالا گیا اس پر سپریم کورٹ کا فیصلہ آچکا ہے ۔
عدالت نےفیصلےمیں مزیدکہاکہ عدالت سنگل بنچ کا فیصلہ اور بیوہ نوکری سے نکالنے کا نوٹیفکیشن کالعدم قرار دیتی ہے، عدالت بیوہ زویا اسلام کی اپیل کو منظور کرتی ہے ۔
خاتون زویا اسلام نےنوکری سےنکالنےجانےپرلاہورہائیکورٹ میں درخواست دائرکی تھی۔
درخواست میں موقف اختیارکیاگیاکہ سرکاری ملازم شوہر اسلام کی وفات کے بعد پاکستان منٹ میں نائب قاصد کی نوکری 2020 میں ملی ، شوہر اسلام کی بیوہ ہونے کی وجہ سے سرکاری نوکری ملی، 2021 میں دوسری شادی کی ۔دوسری شادی کی بنیاد پر سرکاری ملازمت سے ٹرمینیٹ کردیا گیا۔ہمارا مذہب اسلام اور شریعت بیوہ کو شادی کی اجازت دیتا ہے۔

Leave a reply