لاہورہائیکورٹ نےبیواؤں کےحق میں بڑافیصلہ سنادیا،سرکاری ملازم شوہر کی وفات کے بعد بیوہ کو ملنے والی سرکاری نوکری دوسری شادی پر ختم نہیں ہوسکتی۔
لاہورہائیکورٹ کےجسٹس چودھری محمد اقبال کی سربراہی میں دو رکنی بنچ نے بڑا فیصلہ سنا دیا۔
لاہور ہائیکورٹ نے خاتون زویا اسلام کی اپیل پر نو صفحات کا فیصلہ جاری کیا۔
فیصلےمیں کہاگیاکہ شوہر کی وفات کے بعد بیوہ کو ملنے والی سرکاری نوکری سے دوسری شادی پر ٹرمینیٹ نہیں کیا جائے گا ، بیوہ شادی کرسکتی ہمار مذہب اور ایک عورت کے بنیادی حق ہے،بیوہ کو دوسری شادی کی بنیاد پر نوکری سے نکالنا شریعت کے قوانین کی خلاف ورزی ہے،جس قانون کی بنیاد پر بیوہ کو سرکاری نوکری سے نکالا گیا اس پر سپریم کورٹ کا فیصلہ آچکا ہے ۔
عدالت نےفیصلےمیں مزیدکہاکہ عدالت سنگل بنچ کا فیصلہ اور بیوہ نوکری سے نکالنے کا نوٹیفکیشن کالعدم قرار دیتی ہے، عدالت بیوہ زویا اسلام کی اپیل کو منظور کرتی ہے ۔
خاتون زویا اسلام نےنوکری سےنکالنےجانےپرلاہورہائیکورٹ میں درخواست دائرکی تھی۔
درخواست میں موقف اختیارکیاگیاکہ سرکاری ملازم شوہر اسلام کی وفات کے بعد پاکستان منٹ میں نائب قاصد کی نوکری 2020 میں ملی ، شوہر اسلام کی بیوہ ہونے کی وجہ سے سرکاری نوکری ملی، 2021 میں دوسری شادی کی ۔دوسری شادی کی بنیاد پر سرکاری ملازمت سے ٹرمینیٹ کردیا گیا۔ہمارا مذہب اسلام اور شریعت بیوہ کو شادی کی اجازت دیتا ہے۔
ہواؤں کارخ تبدیل:لاہورمیں سموگ کےخطرات پھر منڈلانےلگے
نومبر 21, 2024
Leave a reply جواب منسوخ کریں
مزید دیکھیں
-
پیپلزپارٹی اورحکومت کےبگڑتےتعلقات کااندرونی احوال
نومبر 20, 2024 -
سعودی عرب غزہ جنگ کے بعد اسرائیل کے ساتھ معاہدہ
فروری 29, 2024
اہم خبریں
پاکستان ٹوڈے ڈیجیٹل نیوز پر شائع ہونے والی تمام خبریں، رپورٹس، تصاویر اور وڈیوز ہماری رپورٹنگ ٹیم اور مانیٹرنگ ذرائع سے حاصل کی گئی ہیں۔ ان کو پبلش کرنے سے پہلے اسکے مصدقہ ذرائع کا ہرممکن خیال رکھا گیا ہے، تاہم کسی بھی خبر یا رپورٹ میں ٹائپنگ کی غلطی یا غیرارادی طور پر شائع ہونے والی غلطی کی فوری اصلاح کرکے اسکی تردید یا درستگی فوری طور پر ویب سائٹ پر شائع کردی جاتی ہے۔