لینڈنگ /ٹیک آف کے دوران ہوائی جہاز کی بتیاں بجھا کیوں دی جاتی ہیں؟

0
10

فضائی مسافروں کیلئے اہم خبر، لینڈنگ اورٹیک آف کے دوران ہوائی جہاز کی بتیاں بجھا کیوں دی جاتی ہیں؟دلچسپ تفصیلات سامنے آ گئیں۔
جب کسی طیارے میں ٹیک آف اُڑان سے قبل یا لینڈنگ سے چند لمحے پہلے کیبن کی لائٹس مدھم کی جاتی ہیں تو فضائی مسافر فوراً سمجھ جاتے ہیں کہ اب اُڑان کا وقت قریب ہے یا جہاز زمین پر اترنے والا ہے۔
امریکی ایئرلائن کے سینئر پائلٹ جون لیوس کے مطابق رات کے وقت اُڑان یا لینڈنگ کے دوران لائٹس مدھم کرنے سے مسافروں کی آنکھیں تاریکی کیلئے پہلے سے تیار ہو جاتی ہیں، تاکہ ہنگامی صورتحال میں باہر کے کم روشنی والے ماحول میں نکلتے ہوئے وہ فوراً دیکھ سکیں۔
ماہرین کے مطابق ہماری آنکھوں کو تاریکی سے مکمل ہم آہنگ ہونے میں 10 سے 30 منٹ لگ سکتے ہیں، لہٰذا اگر کسی ایمرجنسی میں فوری طور پر جہاز خالی کرنا پڑے، تو یہ چند سیکنڈ کی بینائی کی تیاری زندگی بچا سکتی ہے۔ مدھم لائٹس میں ایمرجنسی لائٹنگ اور راستے کی نشاندہی کرنیوالی روشنیاں بھی واضح دکھائی دیتی ہیں۔دن کے وقت اس عمل کی کم ضرورت پڑتی ہے، تاہم مدھم لائٹس انجن کی طاقت پر بوجھ کم کرتی ہیں، جس سے طیارہ جلدی اور بہتر انداز میں ٹیک آف کر سکتا ہے۔
اسی اصول کے تحت پرواز سے قبل کھڑکی کے پردے (شَیڈز) اوپر رکھنے کو کہا جاتا ہے، تاکہ باہر کے حالات کا جائزہ لیا جا سکے، نیز عملے کو بھی باہر کی صورتحال ملبے، آگ یاکسی خطرے کا فوری اندازہ ہو سکے۔مزید یہ کہ بہت سے مسافروں کو بھی پرواز اور لینڈنگ کے دوران باہر دیکھنے سے سکون ملتا ہے۔ باہر کی روشنی سے کیبن کا اندرونی ماحول قدرتی روشنی سے ہم آہنگ ہو جاتا ہے اور ہنگامی انخلا کی صورت میں مسافروں کو باہر نکلنے میں کم الجھن محسوس ہوتی ہے۔
جون لیوس کے مطابق اگرچہ ہر ایئرلائن کی اپنی پالیسی ہوتی ہے، لیکن عمومی اصول یہی ہے کہ لائٹس کی تبدیلی مسافروں کی حفاظت اور سکون کیلئے کی جاتی ہے۔

Leave a reply