ماہرینِ فلکیات کے مطابق ملکی وے کہکشاں کے درمیان موجود بلیک ہول کی نئی تصویر جاری
یہ وہ دیو ہیکل بلیک ہول ہے جو ہماری اپنی کہکشاں ملکی وے کے مرکز میں ہے اور سائنسدانوں نے اب پہلی مرتبہ اس کی تصویر جاری کر دی ہے۔
سیگیٹیریس اے* نامی یہ جرم پہلی بار پولرائزڈ روشنی میں دیکھا گیا، ہمارے سورج سے زیادہ 40 لاکھ گنا زیادہ حجم رکھتا ہے۔
یہ دائرہ ہمارے سورج کے گرد سیارہ عطارد (مرکری) کے مدار جتنا وسیع ہے یعنی تقریباً چھ کروڑ کلومیٹر۔
آپ کے سامنے جو تصویر ہے، اس میں تصویر میں بلیک ہول کے گرد ایک مقناطیسی فیلڈ اسٹرکچر دیکھا جا سکتا ہے جو بتاتا ہے کہ اس میں ایک جیٹ (گیس اور تونائی کی اسٹریم) پوشیدہ ہوسکتی ہے۔
یہ تصویر ایونٹ ہورائزن ٹیلی اسکوپ کے سائنس دانوں نے تشکیل دی ہے۔ اس ٹیم نے میسیئر 87 کہکشاں کے مرکز میں موجود ایک بلیک ہول کی پہلی تصویر بنائی تھی۔
ہماری کہکشاں ملکی وے میسیئر 87 سے ہزاروں گنا چھوٹی کہکشاں ہے لیکن یہ نئی تصویر بتاتی ہے کہ دونوں بلیک ہول ایک دوسرے سے مشابہت رکھتے ہیں اور دونوں کے مقناطیسی فیلڈ اسٹرکچر ایک جیسے ہیں جس سے معلوم ہوتا ہے کہ تمام بلیک ہول ایک ہی طرح کام کر رہے ہوتے ہیں۔
Leave a reply جواب منسوخ کریں
اہم خبریں
پاکستان ٹوڈے ڈیجیٹل نیوز پر شائع ہونے والی تمام خبریں، رپورٹس، تصاویر اور وڈیوز ہماری رپورٹنگ ٹیم اور مانیٹرنگ ذرائع سے حاصل کی گئی ہیں۔ ان کو پبلش کرنے سے پہلے اسکے مصدقہ ذرائع کا ہرممکن خیال رکھا گیا ہے، تاہم کسی بھی خبر یا رپورٹ میں ٹائپنگ کی غلطی یا غیرارادی طور پر شائع ہونے والی غلطی کی فوری اصلاح کرکے اسکی تردید یا درستگی فوری طور پر ویب سائٹ پر شائع کردی جاتی ہے۔