مشتاق یوسفی کی حس ِ مزاح، ضیا محی الدین کا اندازِ بیاں

0
42

مشتاق یوسفی کی حس ِ مزاح، ضیا محی الدین کا اندازِ بیاں۔ سب کریں اش اش اور واہ واہ۔

آج20 جون کو اردو ادب کے ممتاز مزاح نگار مشتاق احمد یوسفی کی چھٹی برسی ، جبکہ منفرد لب و لہجے کے فنکارضیا محی الدین کی سالگرہ ہے۔ مشتاق احمد یوسفی 20 جون 2018 کو ہمیشہ کیلئے دنیا چھوڑ گئے، جبکہ ضیا محی الدین20جون 1933کو فیصل آباد میں پیدا ہوئے ۔ اردو ادب کی دنیا میں ضیا محی الدین کا نام مشتاق احمد یوسفی سے ایسا جڑا کہ دونوں لازم و ملزوم ہو گئے۔

مشتاق احمد یوسفی کے ادبی شہ پاروں میں پہلی کتاب ’’چراغ تلے‘‘ 1941 میں، دوسری ’’خاکم بدہن‘‘ 1949 جبکہ ’’زرگزشت‘‘ 1974 اور ’’آبِ گم‘‘ 1990 میں زیور طبع سے آراستہ ہو کر منظر عام پر آئی۔ عہد ساز مزاح نگار مشتاق احمد یوسفی کی آخری کتاب ’’شامِ شعرِ یاراں‘‘2014 میں شائع ہوئی، جسے ادبی دنیا میں بے حد سراہا گیا۔

مشتا ق احمد یوسفی کے فکائیہ کلام کوضیا محی الدین نے ایسےخوبصورت انداز میں متعارف کروایا کہ آج جہاں بھی مشتاق یوسفی کی حس ِ مزاح کا ذکر آتا ہے، وہیں ضیا محی الدین کےانداز بیاں کا ذکر ضرور آتا ہے۔

Leave a reply