معاشی ترقی اوراستحکام کیلئے ملکرآگےبڑھناہوگا،وزیراعظم شہبازشریف

0
41

وزیراعظم شہبازشریف نےکهاہےکہ معاشی ترقی ا وراستحکام کےلئے سب کومل کرآگےبڑھناہوگا۔
شنگھائی تعاون تنظیم سربراہان حکومت کے23ویں اجلاس کاباضابطہ آغاز ہوگیا۔ وزیراعظم شہبازشریف ایس سی اوسربراہ اجلاس کی صدارت کررہےہیں۔
وزیراعظم شہبازشریف کاایس سی اوسربراہ اجلاس سےافتتاحی خطاب میں کہنا تھا کہ ایس سی اوممبرز،مندوبین،سیکرٹری جنرل کاخیرمقدم کرتاہوں،پاکستان میں ایس سی اوسربراہ اجلاس کاانعقادباعث مسرت ہے،ایس سی اوممالک دنیاکی آبادی کا40فیصدہیں،ایس سی اواجلاس میں معنی خیزمذاکرات اورنتائج کاخواہاں ہوں،پائیدارترقی کےلئے علاقائی روابط کافروغ ضروری ہے،آج کا یہ اہم اجلاس علاقائی تعاون بڑھانے کا اہم موقع فراہم کر رہا ہے۔ ہم نے اپنے لوگوں کو بہتر معیار زندگی اور سہولتیں فراہم کرنی ہیں، جس کے لیے دستیاب مواقع سے استفادہ کرنا ہوگا۔
اُن کامزیدکہناتھاکہ 2022ء کے سیلاب سے پاکستان بری طرح متاثر ہوا اور لاکھوں لوگ کھلے آسمان تلے رہنے پر مجبور ہوئے جب کہ لاکھوں ایکڑ زمین تباہ ہوگئی جس سے زراعت متاثر ہوئی۔ سیلاب سے تباہی کے باعث معیشت کو بھی نقصان پہنچا۔ ایس سی او ممالک کو اس حوالے سے بھی بہتر حکمت عملی اپنے کی ضرورت ہے۔ خطے سے غربت کے خاتمے کے لیے اقدامات کو ترجیح دینا ہوگی۔ غربت معاشی ہی نہیں بلکہ اخلاقی مسئلہ بھی ہے، لہٰذا غربت کے خاتمے کے لیے بنیادی وجوہات کے حل پر توجہ دینا ہوگی۔
وزیراعظم شہبازشریف کاکہناتھاکہ افغانستان علاقائی ترقی اور استحکام کے لیے بہت اہم ملک ہے لیکن افغان سرزمین کا دہشت گردی کے لیے استعمال روکنا ہوگا، عالمی برادری افغانستان میں انسانی بنیادوں پر امداد پر توجہ دے۔ خطے کے ممالک میں ٹرانسپورٹ اور توانائی کے شعبوں میں تعاون کے بہت مواقع ہیں۔ پاکستان اقتصادی راہداری کے دوسرے مرحلے میں داخل ہو رہا ہے، علاقائی ترقی کے لیے بیلٹ اینڈ روڈ انتہائی اہم منصوبہ ہے۔
اُن کامزیدکہناتھاکہ ہمیں معاشی ترقی، استحکام اور خوشحالی کے لیے مل کر آگے بڑھنا ہوگا۔ ہم عالمی منظرنامے میں تبدیلی اور ارتقا کا سامنا کر رہے ہیں۔ موجودہ صورتحال اجتماعی اقدامات کی متقاضی ہے اور ہم نے اجتماعی دانش کو بروئے کار لاتے ہوئے آگے بڑھنا ہے۔ آج سیاحتی روابط، گرین ڈویلپمنٹ کے شعبوں پر توجہ دینے کی ضرورت ہے۔ معاشی تعاون کے لیے ایس سی او ممالک کو نئی حکمت عملی پر غور کرنا ہوگا۔ موسمیاتی تبدیلی کے اثرات اس وقت پوری دنیا پر مرتب ہو رہے ہیں جبکہ پاکستان موسمیاتی تبدیلی سے سب سے زیادہ متاثر ہوا ہے۔
واضح رہےکہ تقریب کےآغازپرایس سی اواجلاس میں شریک رہنماؤں کاگروپ فوٹوہوا۔

Leave a reply