مقناطیسی رسی کی مدد سے زیر آب چھپا خزانہ دریافت

0
66

 معمولی رسی کے ذریعے امریکی جوڑا پانی کے اندر چھپے خزانے کو ڈھونڈنے میں کامیاب ہوگیا۔

نیویارک شہر سے تعلق رکھنے والے جیمز کین اور باربی اگوسٹینی نے مچھلی کے شکار لیے استعمال ہونیوالی ڈوری کے ذریعے پانی سے ایک تجوری باہر نکال لی ،جس میں ایک لاکھ ڈالر (2 کروڑ 78 لاکھ پاکستانی روپے سے زائد) موجود تھے۔

جوڑے نے فلشنگ میڈوز کورونا پارک میں واقع ایک جھیل میں رسی کو ڈالا، جس میں طاقتور مقناطیس لگا ہوا تھا ،جس نے تجوری کو اپنی جانب کھینچ لیا۔دونوں نے تجوری کو کھولاتو دنگ رہ گئے، کیونکہ تجوری 100 ڈالرز کے نوٹوں سے بھری ہوئی تھی اور گننے کے بعد معلوم ہوا کہ اس میں ایک لاکھ ڈالرز موجود ہیں۔

پانی سے اگرچہ نوٹوں کو کسی حد تک نقصان پہنچا تھا، تاہم نوٹ اصل حالت میں موجود ہیں۔جیمز کین کے مطابق انہوں نے نوٹوں سے بھری تجوری کو نکالا اور پھر پولیس سے رابطہ کرکے اس بارے میں بتایا۔ پولیس نے جوڑے کو بتایا کہ اس دولت سے کوئی جرم جڑا ہوا نہیں اور تجوری کے مالک کو بھی تلاش نہیں کیا جاسکا، اس لیے وہ یہ دولت خود رکھ سکتے ہیں۔

اس سے قبل یہ جوڑا مقناطیسی رسی سے پرانی گنیں، دوسری جنگ عظیم کے عہد کے دستی بم، موٹر سائیکل، غیر ملکی سکے اور زیورات بھی تلاش کر چکا ہے۔

Leave a reply