موسلادھاربارشوں کاامکان:این ڈی ایم اےنےالرٹ جاری کردیا

0
40

27 تا 28 اگست کے دوران پنجاب اورسندھ میں گرج چمک کے ساتھ بارش کےپیش نظراین ڈی ایم اےنےالرٹ جاری کردیا۔
این ڈی ایم اے الرٹ کےمطابق آئندہ 36 سے 48 گھنٹوں میں پنجاب اور سندھ میں گرج چمک کے ساتھ بارش کا امکان ہے،این ڈی ایم اے نے متعلقہ محکموں کو الرٹ جاری کر دیا۔27 تا 28 اگست کے دوران پنجاب اورسندھ میں گرج چمک کے ساتھ بارش کی توقع ہے،ہواؤں کا سلسلہ اس وقت گجرات انڈیا کے قریب موجودہے ۔
الرٹ کےمطابق سندھ کے بیشتر علاقوں سمیت جنوب مشرقی پاکستان میں اثرات مرتب ہوں گے ،سلسلے کے زیر اثر سندھ کے مختلف اضلاع بشمول نگرپارکر، تھرپارکر، ٹھٹھہ، بدین،سجاول، میں آئندہ 36 سے 48 گھنٹوں کے دوران موسلادھار بارش کا امکان ہے۔دادو، سانگھڑ ، ٹنڈو اللہ یار، ٹنڈو محمد خان، عمرکوٹ اور مٹیاری میں آئندہ 36 سے 48 گھنٹوں کے دوران موسلادھار بارش کا امکان ہے۔
الرٹ کےمطابق صوبہ پنجاب کے بیشتر علاقوں میں مون سون کا سلسلہ موجود ہے ۔اگلے 36 سے 48 گھنٹوں میں مختلف مقامات پر موسلادھار بارشوں کی توقع ہے۔سلسلے کے زیر اثر راولپنڈی، اسلام آباد، خطہ پوٹھوہار، شمال مشرقی پنجاب، وسطی اور جنوبی پنجاب میں وقفے وقفے سے بارش کا امکان ہے۔
الرٹ کےمطابق گوجرانوالہ، لاہور اور ساہیوال ڈویژن سمیت اٹک، مری، گلیات، چکوال، تلہ گنگ، جہلم، بہاولنگر، بہاولپور میں وقفے وقفے سے بارش کا امکان ہے،رحیم یار خان، ڈیرہ غازی خان، راجن پور، لیہ، مظفر گڑھ، فیصل آباد، جھنگ، ٹوبہ ٹیک سنگھ میں وقفے وقفے سے بارش کا امکان ہے ۔چنیوٹ، ملتان، خانیوال، لودھراں، خانپور، سرگودھا، میانوالی میں وقفے وقفے سے بارش کا امکان ہے۔
این ڈی ایم اےکےالرٹ کےمطابق خوشاب، بھکر، کوٹ ادو، منڈی بہاؤالدین کے مختلف علاقوں میں وقفے وقفے سے بارش کا امکان ہے،موسلادھار بارش کے باعث شہروں میں سیلابی صورتحال پیدا ہو سکتی ہے۔مقامی ندی نالوں میں بہاؤ میں اضافے کا امکان ہے،موسلادھار بارش اورآندھی سے روزمرہ کے معمولات متاثر ہو سکتے ہیں۔کمزور تعمیرات ،کچے مکانات کی چھت دیوار گرنا، بجلی کے کھمبے متاثر ہو سکتے ہیں۔بل بورڈ، گاڑیاں اور سولر پینل وغیرہ متاثر ہو سکتے ہیں۔
این ڈی ایم اے نے تمام متعلقہ اداروں کو ہدایات جاری کردیں۔ سیلاب اور تیز بارشوں کے باعث پیدا ہونے والی ممکنہ ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے لیے ضروری احتیاطی تدابیر اختیار کریں ،ایمرجنسی رسپانس ٹیموں کو الرٹ کریں کسی بھی ممکنہ ہنگامی صورتحال پر فوری رسپانس کو یقینی بنائیں۔وسائل کی دستیابی کو یقینی بنائیں عوام سیلابی صورتحال سے بچاؤ کے لیے احتیاطی تدابیر اپنائیں۔

Leave a reply