نئی سن اسکرین: گرمیوں کی دھوپ میں ایئرکنڈیشنڈ جیسا احساس

0
4

فیچر: (عریش آفتاب)
دھوپ میں نکلنا آپ کے لیے بھی عذاب بن چکا ہے؟تصور کریں! ایک ایسی سن اسکرین جو نہ صرف سورج کی خطرناک شعاعوں سے بچائے بلکہ جلد کو’’ٹھنڈا‘‘ بھی رکھے۔ کیا واقعی ایسا ممکن ہے؟ جی ہاں! یہ سائنس فکشن نہیں، بلکہ حقیقت بن چکی ہے۔
سنگاپور کی نان یانگ ٹیکنالوجیکل یونیورسٹی کے سائنس دانوں نے ایک انوکھی اور جدید سن اسکرین تیار کی ہے جو روایتی سن اسکرینز سے ایک قدم آگے ہے۔ اس حیرت انگیز فارمولے کی خاص بات یہ ہے کہ یہ نہ صرف الٹرا وائلٹ (UV) شعاعوں کو مؤثر طریقے سے روکنے کی صلاحیت رکھتی ہے بلکہ جلد کا درجہ حرارت بھی کم کر دیتی ہے، مطلب یہ کہ آپ دھوپ میں ہوں، پھر بھی آپ کی جلد کو ٹھنڈک کا احساس ہوگا! مزید حیرت کی بات یہ ہے کہ یہ سن اسکرین کسی کیمیکل فیکٹری سے نہیں، بلکہ قدرتی ’’کمیلیا پھول‘‘ سے تیار کی گئی ہے، جو نہ صرف جلد کے لیے نرم و ملائم ہے بلکہ ماحول دوست بھی ہے۔
روایتی سن اسکرینز میں استعمال ہونے والے کیمیکلز جیسے ٹائٹینیم ڈائی آکسائیڈ اور زنک آکسائیڈ بعض اوقات ماحول اور سمندری حیات کے لیے نقصان دہ ثابت ہوتے ہیں، مگر اس نئی ایجاد میں ایسا کچھ نہیں۔
تحقیق کے دوران یہ بھی دیکھا گیا کہ یہ سن اسکرین جلد کو شعاعوں سے اسی سطح پر محفوظ رکھتی ہے جیسے مارکیٹ میں موجود مشہوریو۔وی برانڈز، مگر اس کے ساتھ ساتھ جلد کو ٹھنڈا رکھنے کی صلاحیت اسے سب سے منفرد بناتی ہے۔ تو ذرا تصور کریں… اگر یہ انقلابی سن اسکرین پاکستان میں بھی آ گئی، تو دھوپ میں جانا ایسے لگے گا جیسے سورج نکلا ہے مگر ایئرکنڈیشنڈ چلنے کا احساس ہورہا ہوگا۔

Leave a reply