وزیراعلیٰ پنجاب کا ماحولیاتی تحفظ کے عالمی دن کے موقع پر پیغام ماحولیاتی آلودگی پاکستان سمیت دنیا بھر کے لئے چیلنج ہے
لاہور: اقوام عالم کو مل کر قدرتی ماحول پر اثرانداز ہونے والے عوامل پر قابو پانا ہوگا ۔
عوام کرہ ارض کی حفاظت کے مشن میں ہمارا ساتھ دیں۔ پنجاب حکومت نے آج سے پلاسٹک کے استعمال، پروڈکشن، فروخت اور تجارت پر پابندی عائد کر دی ہے۔ پلاسٹک کے استعمال سے ماحول اور انسانی صحت پر مضر اثرات مرتب ہو رہے ہیں۔
”نو ٹو پلاسٹک” مہم کا مقصد ماحولیاتی آلودگی کو کم کرنا اور ماول دوست اقدامات کا فروغ ہے۔ پلاسٹک پر پابندی کی پالیسی کو سختی سے نافذ کیا جائے گا۔ ہوٹلوں، ریستورانوں اور کھانے پینے کی جگہوں پر پلاسٹک کے تھیلوں کے استعمال پر پابندی ہوگی۔
پلاسٹک بیگ کی جگہ ماحول دوست متبادل جیسے کاٹن بیگ کو استعمال میں لایا جائے۔ پلاسٹک کی آلودگی کے مضر اثرات سے عوام کو آگاہ کرنے کے لیے خصوصی آگاہی مہم کا آغاز کررہے ہیں۔
فوسل فیول کے استعمال میں کمی اور قابل تجدید توانائی پر انحصار بڑھانا ہوگا۔ ماحولیاتی آلودگی میں تیزی سے اضافے کی ایک بڑی وجہ جنگلات کی مسلسل کٹائی بھی ہے۔ فطرتی خوبصورتی کو محفوظ رکھنے کے لیے مل کر اقدامات کرنے کی ضرورت ہے۔
ماحولیاتی آلودگی کی وجہ سے کرہ ارض کی 40فیصد سطح ارض انحطاط کا شکار ہے۔ آج نہیں سوچا تو 2050 تک خشک سالی دنیا کی تین چوتھائی آبادی کوشدید متاثر کر سکتی ہے۔
پنجاب حکومت کے مثبت اقدامات ماحولیات کے تحفظ کے عزائم ظاہر کرتے ہیں۔ ہرفرد اپنا کردار ادا کرکے نئی نسل کے ماحولیاتی مستقبل کو یقینی بنا سکتا ہے۔
پی ٹی آئی کااحتجاج،حکومت نےتیاریاں مکمل کرلیں
نومبر 23, 2024تھانہ آئی نائن میں درج مقدمہ میں گنڈاپوراشتہارقرار
نومبر 22, 2024
Leave a reply جواب منسوخ کریں
مزید دیکھیں
-
وفاقی کابینہ کااجلاس طلب کرلیاگیا
جولائی 8, 2024 -
سموگ کی روک تھام کیلئے لاہورمیں گرین لاک ڈاؤن کافیصلہ
اکتوبر 31, 2024 -
جعلی ادویات کے کاروبار میں ملوث لوگ روپوش
مارچ 30, 2024
اہم خبریں
پاکستان ٹوڈے ڈیجیٹل نیوز پر شائع ہونے والی تمام خبریں، رپورٹس، تصاویر اور وڈیوز ہماری رپورٹنگ ٹیم اور مانیٹرنگ ذرائع سے حاصل کی گئی ہیں۔ ان کو پبلش کرنے سے پہلے اسکے مصدقہ ذرائع کا ہرممکن خیال رکھا گیا ہے، تاہم کسی بھی خبر یا رپورٹ میں ٹائپنگ کی غلطی یا غیرارادی طور پر شائع ہونے والی غلطی کی فوری اصلاح کرکے اسکی تردید یا درستگی فوری طور پر ویب سائٹ پر شائع کردی جاتی ہے۔