وزیر اعلی پنجاب کی ہدایت پر صوبائی وزرا صحت خواجہ عمران نذیر اور خواجہ سلمان رفیق کی پنجاب میں خسرہ کے بڑھتے کیسز پر پریس کانفرنس

0
34

سیکرٹری صحت علی جان خان بھی ہمراہ تھے، صوبائی وزیر صحت خواجہ عمران نذیر نے 2011-2024 کے دوران حفاظتی ٹیکہ جات مہم، انکے اہداف کے حوالہ سے میڈیا کو آگاہ کیا۔

تفصیلات کے مطابق صوبائی وزیر صحت خواجہ عمران نذیر کا اظہار خیال، 2011 میں پنجاب میں 43 فیصد بچوں کی ویکسینیشن کی گئی، 2017 تک 87 فیصد اہداف حاصل کرلئے،43 فیصد سے 84 فیصد تک بچوں میں 12 بیماریوں کی ویکسینیشن شہباز سپیڈ کی وجہ سے ممکن ہوئی۔

216، 2017، اور 2018 میں پولیو کا ایک کیس بھی رپورٹ نہیں ہوا، 2019 میں ریورس سپیڈ ا گئی جن کی نااہلی سے پولیو کے 12 کیسز، 2020 میں پولیو کے 14 کیس سامنے ائے۔ 2022 تک پنجاب میں صرف 68 فیصد بچوں کو حفاظتی ٹیکہ جات کی ویکسین لگائی گئ۔ 2023

میں نگران حکومت اور 2024 میں مریم نواز شریف کی متحرک حکومت کے باعث حفاظتی ٹیکہ جات مہم کا ہدف 90 فیصد سے بھی زیادہ ہوگیا۔ نیک لوگوں، ریاست مدینہ کے دعویداروں نے ملک، قومی معیشت، ہیلتھ سیکٹر کا بیڑا غرق کردیا۔ شہباز شریف کی حکومت نے 16 ماہ میں قومی معیشت کو کھڑا کیا۔

وزیر اعلی پنجاب کی ہدایت دونوں وزرا صحت کبیروالہ، خانیوال، میانچنوں، ساہیوال ہسپتالوں میں جاکر خسرہ کی صورتحال مانیٹر کی، کبیروالہ میں ہمارے سسٹم کی ناکامی کے باعث بچوں کو ڈیٹیکٹ نہیں کیا گیا، انکی اموات پر بے حد افسوس ہے، پتوکی میں این ائ ایچ کی رپورٹ کے مطابق بچوں کی اموات خسرہ سے نہیں ہوئی۔

وزیر اعلی پنجاب ہر گھنٹے بعد خسرہ، دیگر وبائی امراض سے متاثرہ بچوں کے حوالہ سے رپورٹ لے رہی ہیں، ایک ہفتہ کے دوران پنجاب میں 286 خسرہ کے کیسز رپورٹ ہوئے، رواں سال میں خسرہ سے 18 اموات، 3143 کیسز رپورٹ ہوئے۔

ساڑھے 12 کروڑ عوام کی صحت سے کھیلنے، نظام میں خلل ڈالنے والوں کو برداشت نہیں کیا جائے گا، صوبائی وزیر صحت، صوبہ میں خسرہ سمیت دیگر امراض سے متعلق معلومات فراہم کرنے پر میڈیا کا خصوصی شکریہ ادا کیا، مسلسل رہنمائی کی اپیل

صوبائی وزیر صحت خواجہ سلمان رفیق کا اظہار خیال، میاں شہباز شریف کی قیادت میں نظام صحت میں واضح بہتری لے کر آئے تھے۔ وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف عوام تک صحت کی بہتر سہولیات کی فراہمی کیلئے کوشاں ہیں۔ ای پی آئی کوریج میں بہتری انتہائی اہم ہے۔ صوبہ بھر میں خسرہ کی وباء پر قابو پانے کی کوشش کر رہے ہیں۔

سرکاری ٹیچنگ ہسپتالوں میں مریضوں کے علاج و معالجہ کی ہدایات جاری کر چکے ہیں۔ نظام صحت کی بہتری کیلئے ہم سب کو کردار ادا کرنا ہے۔ نظام صحت میں خرابیوں کو دور کرنے کی پوری کوشش کر رہے ہیں۔ مریضوں کے علاج و معالجہ میں ایک فیصد بھی کوتاہی برداشت نہیں کریں گے۔

Leave a reply