وزیر بلدیات سندھ سعید غنی کا سندھ اسمبلی میں خطاب

0
111

لاہور:(پاکستان ٹوڈے) کسی مہذب معاشرے میں اجتماعی سزائوں کا نظام نہیں۔ کے الیکٹرک نے کراچی میں اجتماعی سزائوں کا نظام رائج کردیا ہے۔ یہاں جو بل ادا کرتے ہیں وہ بھی ظالمانہ لوڈ شیڈنگ کا شکار ہیں۔ 

تفصیلات کے مطابق چند لوگ بجلی چوری کرتے ہیں تو پورے علاقے کو سزا دی جاتی ہے۔ کراچی میں بارہ گھنٹے غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ ہے۔ کے الیکٹرک ظلم،جبر اور زیادتیاں کرتا ہے۔

کے الیکٹرک کو انسانی مسئلہ سمجھ کر دیکھنا چاہئے۔ امتحانات چل رہے اکثر امتحانی سینٹر میں بجلی نہیں ہے۔ ایسی گرمی میں بغیر بجلی کے بیٹھنے والا بچہ کیا نتیجہ دے گا۔

بجلی بارہ گھنٹے بند رہتی ہے پانی کا مسئلہ شدت اختیار کرجاتا ہے۔ گرمی کی وجہ سے کو انتقال کرتا ہے تو اس کی ایف آئی آر کے الیکٹرک کے خلاف داخل ہونا چاہئے۔اگر لوڈ شیڈنگ کی وجہ کوئی مرتا ہے تو ایف آئی آر داخل کریں گے۔

بحثیت عوام میں سمجھتا ہوں کہ کے الیکٹرک کے دفتروں میں گھس کر ان کی بجلی بند کرکے ان کو دس گھنٹے گرمی میں بغیر بجلی کے بٹھائیں۔ شہر میں کنڈے لگانے میں خود کے الیکٹرک کا عملہ ملوث ہوتا ہے اور وہ اسی کو جواز بنا کر لوڈشیڈنگ بھی کرتے ہیں۔

کے الیکٹرک کے مسئلے پر سندھ حکومت کردار ادا کرے گی۔ کئی علاقوں میں کے الیکٹرک والے پی ایم ٹی لے کر جاتے ہیں اور چار چار پانچ پانچ دن بجلی بند رہتی ہے۔

چھوٹے گھروں میں رہنے والے لوگ احتجاج نہیں کریں گے تو کیا کریں گے۔ ظلم تو یہ ہے کہ عوام سڑکوں پر کے الیکٹرک کے خلاف سڑکوں پر احتجاج کرتی ہے اور ایف آئی آر ریاست کی بجائے کے الیکٹرک کرواتی ہے۔ کے الیکٹرک نے غنڈہ گردی اور بدمعاشی مچا رکھی ہے۔

Leave a reply