وفاق ،پنجاب میں بلدیاتی انتخابات کامعاملہ، چیف الیکشن کمیشن کااظہاربرہمی

0
12

وفاقی دارالحکومت اسلام آباد اور پنجاب میں بلدیاتی انتخابات نہ کروانےپر چیف الیکشن کمیشن نے برہمی کا اظہارکیا۔
چیف الیکشن کمشنرسکندرسلطان راجہ کی سربراہی میں5رکنی کمیشن نےوفاق اور پنجاب میں بلدیاتی انتخابات نہ کروانےکےکیس کی سماعت کی۔سیکرٹری الیکشن کمیشن عمرحمیداورصوبائی وزیربلدیات پیش ہوئے۔
سیکرٹری الیکشن کمیشن عمرحمیدکاکمیشن کوبریفنگ دیتےہوئےکہناتھاکہ پنجاب حکومت اوروفاقی حکومت بلدیاتی انتخابات کروانےمیں دلچسپی نہیں رکھتی،پنجاب نےتین سال الیکشن میں تاخیرکی ہے،31دسمبر2021کوپنجاب میں بلدیاتی حکومتوں کی مدت ختم ہوئی تھی۔
سیکرٹری الیکشن کمیشن کامزیدکہناتھاکہ 2019سےلیکراب تک پنجاب میں5 مرتبہ مقامی حکومت کے قوانین تبدیل ہوئے،پنجاب میں چھٹی مرتبہ قانون میں تبدیلی کی جارہی ہے،الیکشن کمیشن میں فروری میں پنجاب کی مقامی حکومت پرسماعت ہوئی۔
چیف الیکشن کمشنرسکندرسلطان راجہ نےکہا کہ بلدیاتی کیس میں حکومت خودسپریم کورٹ میں پیش ہوئی تھی،یہ نہیں ہوسکتاصوبائی حکومت قانون سازی ہی نہ کرے اور5سال الیکشن نہ ہو۔
وزیربلدیات پنجاب نےکہاکہ پنجاب میں بلدیاتی الیکشن کیلئےقانون سازی قائمہ کمیٹی زیرغورہے،ہم کوشش کررہےہیں کہ جلدقانون سازی مکمل کرلی جائے ،مقامی حکومت بل اسمبلی میں گئے3ماہ سےزائدہوگئےہیں،عام طورپربل منظوری کےلئےدوماہ کاوقت لگتاہے۔
چیف الیکشن کمشنر سکندرسلطان راجہ نےکہاکہ ہم مناسب آرڈرپاس کریں گے، جلدازجلداس عمل کومکمل کیاجائے،کمیشن آنکھیں بندکرکےنہیں بیٹھ سکتا۔
ممبرکمیشن نےکہاکہ ہم کس کوبلائیں جوہمیں کمٹمنٹ دےکرجائےکہ الیکشن ہو جائےگا۔
چیف الیکشن کمشنرنےکہاکہ الیکشن کمیشن وزیراعلیٰ کوبلاسکتاہے۔اسلام آبادمیں بلدیاتی الیکشن نہ ہواتووزیراعظم کوبھی بلاسکتےہیں۔
بعدازاں الیکشن کمیشن نےکیس کی سماعت ملتوی کردی۔

Leave a reply