ٹرمپ پیوٹن ملاقات،روس اور یوکرین جنگ بندی پر کوئی پیش رفت نہ ہو سکی

0
2

امریکی صدرڈونلڈٹرمپ اورروسی صدرولادیمیرپیوٹن کی ملاقات کےدوران روس اوریوکرین جنگ بندی پرکوئی پیشرفت نہ ہوسکی۔
امریکی صدرڈونلڈٹرمپ اورروسی صدرولادیمیرپیوٹن کےدرمیان الاسکامیں ہونے والی طویل ملاقات کے باوجود روس،یوکرین جنگ بندی پر کوئی باضابطہ اعلان سامنے نہ آ سکا۔دونوں صدور کے درمیان یہ اہم ملاقات تقریباً چار گھنٹے جاری رہی۔
فریقین نے گفتگوکو مثبت اور تعمیری قرار دیا، تاہم جنگ بندی کے حوالے سے کوئی حتمی فیصلہ یا سیز فائر کا اعلان نہ ہو پایا۔
امریکی صدرڈونلڈٹرمپ اورروس کےصدرولادیمیرپیوٹن کچھ لمحوں کے وقفے سےالاسکاپہنچے، جہاں صدر ٹرمپ نےروسی ہم منصب کا خیر مقدم کیا۔دونوں رہنماؤں نےمصافحہ کیا۔
ذرائع کے مطابق باقاعدہ مذاکرات کے دوران دونوں اطراف سے وزرائے خارجہ اور دو، دو اعلیٰ عہدیدار شریک تھے۔
غیرملکی خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کےمطابق بات چیت میں یوکرین میں سیز فائر کے امکانات پر تبادلہ خیال ہوا۔ صدر ٹرمپ جنگ بندی کے حامی نظر آئے، تاہم انہوں نے معاملے پر ایک اور ملاقات کی ضرورت پر زور دیا۔
یہ بات واضح تھی کہ امریکا اور روس کےرہنما یوکرین جنگ ختم کرنے اور دوطرفہ تعلقات میں بہتری کیلئے بات چیت کریں گے۔
تاہم ملاقات میں روس یوکرین جنگ بندی کے حوالے سے کوئی باضابطہ اعلان سامنے نہ آسکا۔
ٹرمپ اور پیوٹن کی مشترکہ پریس کانفرنس:
دونوں رہنماؤں نےملاقات کےبعدمشترکہ پریس کانفرنس کی جس میں روسی صدرپیوٹن کوپہلےموقع دیاگیا۔
روسی صدرولادیمیرپیوٹن کاکہناتھاکہ مذاکرات کی دعوت دینےپرامریکی صدرکے شکرگزار ہیں، صدر ٹرمپ کےساتھ ملاقات مثبت رہی،میرےاورصدرٹرمپ کےدرمیان اچھےبراہ راست رابطےہیں،ہم اخلاص کےساتھ یوکرین جنگ کاخاتمہ چاہتےہیں،الاسکامیں ملاقات کرنےکی خاص وجہ ہے،ہم دونوں تنازع ختم کرنےمیں دلچسپی رکھتےہیں۔
ولادیمیرپیوٹن کامزیدکہناتھاکہ امریکااورروس قریبی ہمسائےہیں،ٹرمپ کےساتھ گفتگوکامرکزیوکرین کا تنازع تھا،یوکرین جنگ کےخاتمےکیلئےتنازع کی بنیادی وجوہات کوختم کرناضروری ہے،ٹرمپ کوواضح طورپراپنی قوم کی خوشحالی کی فکر ہے ،ٹرمپ سمجھتےہیں کہ روس کےاپنےمفادات ہیں،امیدہےیورپی رہنماامن کےعمل کوخراب نہیں کریں گے،امریکااورروس پڑوسی ہیں،الاسکاسےہم صرف 4 کلو میٹر دور ہیں،ہم نےکچھ زبردست پیشرفت کی ہے۔

 روس کے صدر کاکہناتھاکہ وہ یوکرینی عوام کو بھائیوں کی طرح سمجھتے ہیں۔ یوکرین کی موجودہ صورتحال سانحہ ہے اور روس کیلئے بہت دکھ کا باعث ہے۔ یوکرین کی سکیورٹی یقینی بنائی جانی چاہیے اور اس مقصد کیلئے ماسکو کام کرنے پر تیار ہے تاہم انہوں نے یوکرین تنازعہ نمٹانے اور دیرپا سمجھوتے کیلئے مسئلہ کی جڑ ختم کرنے پر زور دیا۔،اگلی ملاقات ماسکومیں ہوگی۔
دوسری جانب امریکی صدرڈونلڈٹرمپ کاکہناتھاکہ میں صدرپیوٹن کےتعاون اوردوستانہ رویے پر شکر گزارہوں،روسی صدرکےساتھ ملاقات تعمیری رہی،کئی نکات پراتفاق ہواہے،سب سےپہلےیوکرینی صدر کوفون کروں گا،پیوٹن سے ملاقات نتیجہ خیزرہی ،انہوں نےکچھ پیش رفت دکھائی ہے،نیٹواتحادیوں اور یوکرین کےصدرزیلنسکی سےملاقات کروں گا۔
اُن کامزیدکہناتھاکہ معاہدہ بالآخران پرمنحصرہےاورانہیں اس سےاتفاق کرنا پڑےگا،کسی بھی معاہدے کے لئےڈیل کرنی پڑتی ہے،اس کےبغیرکوئی معاہدہ نہیں ہوتا،میرےساتھ پیوٹن کےتعلقات ہمیشہ شاندار رہے ،یوکرین جنگ کےخاتمےکےقریب پہنچ گئےہیں،پیوٹن چاہتےہیں آئندہ ملاقات میں یوکرینی صدربھی شامل ہوں،پیوٹن کےساتھ بات چیت میں کچھ علاقوں کےتبادلے پر بات چیت ہوئی،یوکرین کےلئےامریکی سلامتی کی ضمانتوں پربڑی حدتک اتفاق ہوا،روسی صدرسخت موقف رکھنےوالےمضبوط شخص ہیں،پیوٹن سے بات چیت اچھی رہی اس لئےروس پرپابندیوں کوموخرکردیا۔

Leave a reply