ٹیکس کافراڈ:ایف بی آرنے دستاویزجاری کردی

0
57

ایف بی آر نے ترمیمی سیلز ٹیکس ایکٹ 1990 اور ترمیمی فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی 2005 جاری کر دیا۔
ایف بی آردستاویزکےمطابق ٹیکس فراڈ کی تحقیقات کیلئے ٹیکس فراڈ انوسٹیگیشن ونگ ان لینڈ ریونیو قائم کردیاگیاہے۔ ترمیمی سیلز ٹیکس ایکٹ 1990 کے تحت ٹیکس فراڈ کی نئی تعریف کی گئی ہے ۔ٹیکس فراڈ میں جان بوجھ کر کم ٹیکس ظاہر کرنا یا ٹیکس واجبات کی کم ادائیگی کرنا شامل ہے۔ادا شدہ ڈیوٹی کے برعکس ٹیکس کریڈٹ کےلیے زیادہ کا دعویٰ کرنا یا جھوٹی ٹیکس ریٹرن فائل کرنا بھی ٹیکس فراڈ میں شامل ہے۔ غلط دستاویزات یا بیان یا درست معلومات کا چھپانا یا ٹیکس ریونیو کو نقصان کا باعث بننے والی دستاوایزات کی فراہمی ٹیکس فراڈ کےزمرے میں آئے گی۔
دستاویز ات میں مزیدکہاگیاکہ ٹیکس فراڈ تحقیقاتی ونگ ٹیکس فراڈ کے خلاف تحقیقات کرے گا ۔ایف بی آرونگ میں انٹلیجنس اور تجزیاتی یونٹ اور ڈیجیٹل فرانزک یونٹ بھی ہوں گے۔ ایف بی آر ونگ کو اختیار حاصل ہوگاکہ کسی بھی شخص یا افراد یا کمپنی سے الیکٹرانک انوائس طلب کر سکے۔ تاکہ ان انوائس کی کمپیوٹرائزڈ نظام کے ساتھ رئیل ٹائم میں چیکنگ کی جا سکے ۔
دستاویزات کےمطابق کوئی بھی شخص جو غلط یا جعلی دستاویز جمع کرائے گا اسکو 25ہزار روپے جرمانہ یا سالانہ چوری شدہ ٹیکس رقم کا 100فیصد جرمانہ عائد کیا جائے گا۔اسے سپیشل جج قید کی سزا بھی دے سکے گاجو پانچ سال تک ہو سکتی ہے۔ ایک ارب روپے تک ٹیکس چوری کی صورت میں قید کی سزا جو 10سال تک دی جاسکے گی۔

Leave a reply