پاکستان :سولر پینلز کا بڑھتا رجحان، ماحولیاتی ماہرین کیا کہتے ہیں؟

0
3

پاکستان میں سولر پینلز کے استعمال کا تیزی سے بڑھتا رجحان، ماحولیاتی ماہرین اس حوالے سے کیا کہتے ہیں۔ حیرا ن کن تفصیلات سامنے آ گئیں۔
پاکستان میں توانائی کے بحران اور بجلی کی بڑھتی ہوئی قیمتوں نے شہریوں کو متبادل ذرائع کی طرف متوجہ کیا ہے، جن میں سب سے نمایاں رجحان سولر انرجی ہے۔ گھروں کی چھتوں پر سولر پینلز کی تنصیب سے لیکر بڑے شمسی پارکس تک یہ شعبہ تیزی سے ترقی کررہا ہے، مگرماحولیاتی ماہرین نے خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ موسمیاتی تبدیلی کے نتیجے میں موسلادھار بارشیں، سیلاب اور ناقص فضلہ مینجمنٹ اس نظام کو ایک نئے ماحولیاتی بحران میں بدل سکتے ہیں۔
ماہرین کے مطابق سولر پینلز اگر پانی میں ڈوب جائیں تو ان کے سلیکون خلیے اور فریم ٹوٹ جاتے ہیں، جبکہ برقی کنکشن ناکارہ ہو جاتے ہیں، خاص طور پر بیٹریاں شارٹ سرکٹ یا آگ لگنے کا سبب بن سکتی ہیں۔
اعداد و شمار کے مطابق پاکستان نے گزشتہ مالی سال میں لاکھوں سولر پینلز اور ہزاروں میگاواٹ گنجائش رکھنے والی بیٹریاں درآمد کیں، چونکہ سولر پینلز کی اوسط عمر 20سے 25 سال اور بیٹریوں کی پانچ سے دس سال ہے، اس لیے آنیوالے برسوں میں ان کے ناکارہ ہونے سے پیدا ہونیوالا کچرا کئی گنا بڑھنے کا امکان ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر ابھی سے انتظامی ڈھانچہ نہ بنایا گیا تو یہ بحران موجودہ الیکٹرانک کچرے (ای ویسٹ) کی طرح شدت اختیار کر سکتا ہے۔

Leave a reply