پاکستان نے پالیسیوں میں غلطیاں کیں، زرعی شعبے کو ٹیکس نیٹ میں لایا جائے گا،آئی ایم ایف

0
25

نمائندہ آئی ایم ایف ایشتر پیریز نے کہا ہےکہ پاکستان نے پالیسیوں میں غلطیاں کیں، نئے پروگرام کے تحت زرعی شعبے کو ٹیکس نیٹ میں لایا جائے گا۔ہرپروگرام کا مقصد پالیسیوں کو بہتر بنانا ہوتا ہے۔
ایس ڈی پی آئی کے زیر انتظام تقریب سے خطاب میں ایشتر پیریز کاکہناتھاکہ ایک بہتر اور زیادہ مؤثر ٹیکس نظام بنانا ہوگا، آئی ایم ایف کے نئے پروگرام کا مقصد نجی شعبے کی قیادت میں ترقی کو فروغ دینا ہے، اسٹرکچرل اصلاحات کے ذریعے توانائی کی قیمتوں کو کم کرنا پروگرام کا حصہ ہے۔
ایشتر پیریز کامزیدکہناتھاکہ آئی ایم ایف پروگرام کے ذریعے ٹیکس کے دائرہ کار کو بڑھایا جائے گا، نئے پروگرام کے تحت زرعی شعبے کو ٹیکس نیٹ میں لایا جائے گا، غذائی اجناس کی امدادی قیمتوں کے تعین میں حکومتی کنٹرول ختم کیاجائےگا جب کہ ریٹیل اور رئیل اسٹیٹ سیکٹرز سے ٹیکس آمدنی کو بڑھایاجائے گا۔پاکستان نے پالیسیوں میں غلطیاں کیں، نئے پروگرام پر کامیاب عملدرآمد کیلئے مضبوط پالیسیاں ناگزیر ہیں۔
نمائندہ آئی ایم ایف کاکہناتھاکہ پچھلے سالوں میں استحکام کے باوجود اسٹرکچرل چیلنجز کا سامنا رہا، پاکستان نے پالیسیوں میں غلطیاں کیں، ہرپروگرام کا مقصد پالیسیوں کو بہتر بنانا ہوتا ہے لہٰذا نئے قرض پروگرام کےکامیاب عملدرآمد کے لیے مضبوط پالیسیوں کی ضرورت ہے۔ انرجی سیکٹر اور انڈسٹریل پالیسیز مقامی مارکیٹ کو سپورٹ کرتی ہیں، جب کسی خاص طبقے کو خصوصی ٹریٹمنٹ دی جاتی ہے تو بگاڑ پیدا ہوتا ہے۔ہم نے ہر طرح سے پاکستان کی مدد کی کوشش کی ہے، ہم سیاست سے دور رہتے ہیں، ہمارا مقصد صرف پالیسیوں اور معیشت کو دیکھنا ہوتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ٹیکس کا نظام کسی بھی ملک کے لیے اہم ہوتا ہے، این ایف سی ایوارڈپر ہم کوئی سوال نہیں کررہے اورنہ ریورس کررہے ہیں، ہم کہہ رہے ہیں یہ ایک اہم عنصر ہے جس پر پوری طرح عملدرآمد نہیں ہوا۔

Leave a reply