پریکٹس اینڈپروسیجرآرڈیننس : درخواست قابل سماعت ہونےیانہ ہونےپرفیصلہ محفوظ

0
34

پریکٹس اینڈپروسیجرآرڈیننس کےخلاف دائردرخواست کےقابل سماعت ہونےیانہ ہونےپرفیصلہ محفوظ کرلیاگیا۔
لاہور ہائیکورٹ میں پریکٹس اینڈ پروسیجر آرڈیننس 2024 کیس کی سماعت چیف جسٹس عالیہ نیلم نےمنیراحمدکی درخواست پر کی ۔درخواست گزارکے وکیل اظہر صدیق عدالت میں پیش ہوئےجبکہ سرکاری وکیل بھی عدالت کےسامنےپیش ہوئے۔
عدالت نے ابتدائی سماعت کے بعد فیصلہ محفوظ کرلیا۔
چیف جسٹس عالیہ نیلم نےاستفسارکیاکہ آپ گراؤنڈز بتائیں کیوں غیر قانونی ہے ۔
وکیل درخواست گزار نےکہاکہ کوئی ایمرجنسی کی صورتحال نہیں تھی جس کے باعث یہ آرڈیننس جاری کیا گیا۔اسمبلی بھی موجود تھی مگر اس کے باوجود آرڈیننس لایا گیا ۔آرڈیننس آنے کے بعد نئی کمیٹی تشکیل دی گی ، پہلے بھی پریکٹس اینڈ پروسیجر ایکٹ لایا گیا ۔ پہلے تمام اختیارات چیف جسٹس کے پاس ہوتے تھے ۔پارلیمنٹ کے پاس آئینی ترمیم کرنے کا اختیار ہے ۔ مگر اس کے باوجود آرڈیننس لایا گیا جو رولز کے مطابق غیر آئینی ہے۔
وکیل اظہرصدیق نےاستدعاکی کہ یہ مفاد عامہ کا کیس ہے اس درخواست کو منظور کیا جائے ۔
وکیل درخواست گزارنےکہاکہ پاکستان ایک جمہوری ملک ہے اس میں آئین کی حکمرانی ہے ،پاکستان بار کونسل اور راولپنڈی بار نے اس آرڈیننس کو مسترد کردیا ۔
وفاقی حکومت کے وکیل نے درخواست کے دائرہ اختیار پر اعتراض کردیا۔
وکیل وفاقی حکومت نےکہاکہ یہ درخواست سپریم کورٹ میں دائر ہوسکتی ہے،یہ درخواست اسلام آباد کے دائرہ اختیار میں آنے والی عدالت میں دائر ہوسکتی ہے ،سپریم کورٹ ملک کی سب سے بڑی عدالت ہے،اس درخواست پر سماعت کرنے کا لاہور ہائیکورٹ کا دائرہ اختیار نہیں بنتا ۔یہ آرڈیننس سپریم کورٹ میں چیلنج ہوچکی ہے ۔سندھ ہائیکورٹ میں یہ درخواست چیلنج ہوئی تھی وہاں درخواست پر فیصلہ محفوظ ہے ۔
لاہور ہائیکورٹ نےپریکٹس اینڈ پروسیجر آرڈنینس کے خلاف دائر درخواست کے قابل سماعت ہونے یا نا ہونے پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔

Leave a reply