پنجاب میں دریاپھربپھرگئے،200سےزائدبستیاں زیرآب،متاثرین کی نقل مکانی

پنجاب میں دریا پھر بپھر گئے ،200سےزائدبستیاں زیرآب آگئیں،متاثرین کی نقل مکانی کاسلسلہ جاری۔
بھارت کی جانب سےدریائےستلج میں ایک بارپھرپانی چھوڑاگیاجس کی وجہ سےہزاروں کی تعدادمیں لوگ نقل مکانی کرنےپرمجبورہوگئے۔
دریائےستلج میں طغیانی :
قصورکےمقام پردریائےستلج میں طغیانی سےحفاظتی بندسےپانی رسنےلگا، بھاری مشینری سےبندکومرمت کرنےکاکام جاری ہے۔دریائےستلج میں انتہائی اونچےدرجےکاسیلاب آنےسےتقریباً90ہزارلوگ متاثرہوئے۔جس کےباعث شہرکوخطرہ لاحق ہوگیاہے،سیلابی ریلےکی وجہ سےزرعی اراضی زیرآب آگئی۔
اُدھر چشتیاں کےمقام پردریائےستلج میں پانی کےبہاؤمیں اضافہ ہونےسے 200بستیاں زیرآب آگئیں،چشتیاں میں موضع کوٹ بابل میں متاثرین کونقل مکانی میں مشکلات کاسامناہے۔
عارف والاسیلابی صورتحال:
عارف والاکےبند نورےوالاپرپانی کادباؤبڑھنےلگا،دیہاتوں کوبچانے کیلئےضلعی انتظامیہ متحرک ہوگئی اورامدادی کارروائیاں تیزکردیں۔دوسری جانب ہیڈسلیمانکی میں آنےوالابڑاسیلابی ریلہ بورے والا سےٹکراگیا۔دریائےستلج میں پانی کابہاؤایک لاکھ 40ہزارکیوسک ریکارڈکیاگیا ،جملیرا ساہوکا کےمقام پرپانی کی سطح میں اضافہ ریکارڈکیاگیااورنواحی علاقوں ساھوکااورمرادعلی جملیرامیں اونچے درجے کاسیلاب ہےجس کےباعث پانی بورےوالاگریڈاسٹیشن اورپاسکوسینٹرمیں داخل ہونےکاخطرہ ہے۔
ضلعی انتظامیہ ریلیف سرگرمیاں جاری:
شرقپورشریف میں ضلعی انتظامیہ کی سیلاب متاثرہ علاقوں میں ریلیف سرگرمیاں جاری ہیں،ڈپٹی کمشنرنےاسسٹنٹ کمشنراورانتظامی افسران کےہمراہ سیلاب متاثرہ علاقوں کادورہ کیااوراہم ہدایت دی ۔سیلاب متاثرین کوکھانا،راشن اوردیگراشیاء کی فراہمی جاری ہے۔
ڈپٹی کمشنر کےمطابق متاثرین کی جان ومال کےتحفظ کیلئےکوشاں ہیں،سیلاب متاثرین کےتحفظ کیلئےعملہ متحرک ہے۔
شرقپورشریف میں سیلاب متاثرہ علاقوں میں وبائی امراض پھیلنےکاخدشہ ہےجس کی وجہ سےسیلاب متاثرین کےلئےفری میڈیکل کیمپ کانعقاد کیاگیاہے،میڈیکل کیمپ میں فری چیک اپ اورادویات کی فراہمی جاری ہے۔
ملتان ہیڈسدھنائی:
ملتان میں سدھنائی کینال میں ہیڈ سدھنائی سے آنے والے پانی کے دباؤ سے شگاف پڑنے سے بستی کھوکھراں سمیت بہت بڑی آبادی زیر آب آگئی۔
انتظامیہ کا کہنا ہے سدھنائی کینال میں گنجائش سے 4 گنا زیادہ پانی آچکا ہے، سدھنائی کینال میں پڑنے والے شگاف کو پر کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔
دریائے راوی میں ہیڈ سدھنائی پر اونچے درجے کا سیلاب ہے، دریائے راوی کا پانی اوور فلو ہوکر رابطہ نہروں میں داخل ہونے سے ملتان روڈ پر رانگو نہر میں دو مقامات پر شگاف پڑ گئے۔ رانگو نہر کے شگاف سے درجنوں آبادیاں زیرِ آب آ گئیں، سدھنائی لنک کینال کے رانگو نہر کے شگاف کو پُر کیا جا رہا ہے۔
ہیڈمحمدوالا صورتحال:
کمشنرعامرکریم خاں کاکہناہےکہ ملتان میں ہیڈمحمدوالاکےمقام پرگیج 413.66فٹ ریکارڈکی گئی ،ہیڈمحمدوالاکی صورتحال مسلسل مانٹیر کررہےہیں،ہیڈمحمدوالاکی صورتحال پرمانٹیرنگ جاری ہےبریچنگ کافیصلہ ٹیکنیکل کمیٹی کرےگی،ریلےکی رفتاراورشدت سمیت دیگرعوامل کومدنظررکھ کربریچنگ کافیصلہ کیاجائےگا،آبادی کوبچانےکےلئےہنگامی اقدامات تیزی سےجاری ہیں۔
ملتان کیلئے اگلے 24 گھنٹے اہم ہیں: ڈی جی پی ڈی ایم اے
ڈائریکٹر جنرل پروونشل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (پی ڈی ایم اے) پنجاب عرفان علی کاٹھیا کا کہنا تھا پنجاب کے تینوں دریاؤں میں سیلابی صورتحال کے باعث 13 لاکھ ایکٹر اراضی زیر آب ہے، ماضی میں ایسی مثال نہیں ملتی۔
ان کا کہنا تھا پنجاب کے 4 ہزار کے قریب دیہات متاثر ہیں، انسانی جانوں کا تحفظ ہماری اولین ترجیح ہے، اگلے 24 گھنٹے ملتان کے لیے بہت اہم ہیں۔
ٹرینوں کی آمدورفت معطل:
کبیروالا میں سیلابی ریلےسےعبدالحکیم ریلوےکراسنگ برج زیرآب آگیاجس کےباعث شدیدسیلاب سےشورکوٹ اورخانیوال سیکشن پرٹرینوں کی آمدورفت معطل ہوگئی،تمام ٹرینیں متبادل راستہ خانیوال ساہیوال سیکشن سےچلائی جارہی ہیں۔
دریائےچناب پانی میں اضافہ:
دریائے چناب میں پانی کی سطح میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے، سیلابی ریلا ملتان کی حدود سے گزر رہا ہے جس کی وجہ سے اکبر فلڈ بند پر پانی کا دباؤ ہے۔