پولنگ عملے کو انتخابی سامان کی ترسیل کا عمل جاری

0
131

پولنگ عملے کو انتخابی سامان کی ترسیل کا عمل جاری

پاکستان ٹوڈے کے مطابق 8 فروری کو ملک بھر میں ہونے والے عام انتخابات کیلئے پریزائیڈنگ افسران اور پولنگ عملے کو انتخابی سامان کی ترسیل کا عمل شروع ہو گیا ہے ، الیکشن کمیشن کے مطابق پولنگ کاسامان سخت سکیورٹی میں پریزائیڈنگ افسران کو فراہم کیا جا رہا ہے، سامان کی ترسیل شام 6 بجے تک مکمل کرلی جائے گی۔12کروڑ 85 لاکھ سے زائد افراد حق رائے دہی استعمال کر سکیں گے
منٹاج
الیکشن کمیشن آف پاکستان کے مطابق ملک بھر میں عوام کے ووٹ کا حق استعمال کرنے کیلئے 90 ہزار 675 پولنگ اسٹیشنز اور 2 لاکھ 66 ہزار 398 پولنگ بوتھ قائم کئے گئے ہیں، عام انتخابات میں 12 کروڑ 85 لاکھ 85 ہزار سے زائد افراد اپنا حق رائے دہی استعمال کر سکیں گے۔8فروری کو ہونے والی پولنگ کیلئے 14 لاکھ 90 ہزار انتخابی عملہ الیکشن کیلئے ذمہ داریاں انجام دے گا، ہر حلقے کا غیر حتمی غیر سرکاری نتیجہ ریٹرننگ افسران کے دفاتر سے جاری کیا جائے گا۔
منٹاج
الیکشن کمیشن کے مطابق پنجاب سے قومی اسمبلی کی 141 اور صوبائی اسمبلی کی 297 نشستوں پر اپنے نمائندوں کے انتخاب کیلئے 7 کروڑ 32 لاکھ 7 ہزار 896 ووٹرز حق رائے دہی استعمال کریں گے۔سندھ سے قومی اسمبلی کی 61 اور صوبائی اسمبلی کی 130 نشستوں پر 2 کروڑ 69 لاکھ 94 ہزار 769 ووٹرز پسندیدہ امیدواروں کا چناؤ کریں گے۔
خیبرپختونخوا سے قومی اسمبلی کی 45 اور صوبائی اسمبلی کی 115 نشستوں پر صوبے کے 2 کروڑ 19 لاکھ 28 ہزار 119 رجسٹرڈ ووٹرز اپنے ووٹ کا حق استعمال کر سکیں گے۔بلوچستان سے قومی اسمبلی کی 16 اور صوبائی اسمبلی کی 51 نشستوں پر 53 لاکھ 71 ہزار 947 ووٹرز حق رائے دہی استعمال کریں گے۔الیکشن کمیشن کے مطابق اسلام آباد سے قومی اسمبلی کی 3 نشستوں پر 10 لاکھ 83 ہزار 29 ووٹرز اپنے نمائندوں کا انتخاب کریں گے۔
منٹاج
الیکشن کمیشن کا کہنا ہے کہ چار انتخابی حلقوں میں امیدواروں کی اموات کی وجہ سے پولنگ ملتوی کر دی گئی ہے۔ انتہائی حساس پولنگ اسٹیشنوں پر پاک فوج تعینات کی جارہی ہے۔پولنگ اسٹیشنوں پر امن و امان کی صورتحال کو کنٹرول کرنے کیلئے پریزائیڈنگ افسران کو مجسٹریٹ درجہ اول کے اختیارات دیے گئے ہیں۔الیکشن نتائج کی ترسیل و تدوین کیلئے الیکشن منیجمنٹ سسٹم استعمال کیا جائے گا۔الیکشن کمیشن کے مطابق انتخابی سامان کی پولنگ اسٹیشن تک ترسیل، گنتی اور اس کی ریٹرننگ افسران کے دفاتر تک واپسی کیلئے سکیورٹی کی ذمہ داری افواج پاکستان کی ہوگی۔

Leave a reply