پچاس کروڑ سال پرانی آبی مخلوق کے حیران کن فوسلز دریافت

0
50

پچاس کروڑ سال پرانی آبی مخلوق کے حیران کن فوسلز کی دریافت۔

سائنس دانوں نے پچاس کروڑ سال پرانی اور اب ناپید ہو چکی ایک سمندری مخلوق کی حیران کن حد تک اچھی حالت میں محفوظ جسمانی باقیات تلاش کر لی ہیں۔ ماہرین کے بقول ان فوسلز کی حالت ایسی ہے کہ جیسے یہ جاندار ابھی کل تک زندہ تھا۔

 

ماہرین کے مطابق قدرتی طور پر انتہائی شاندار اور ناقابل یقین حد تک اچھی حالت میں محفوظ یہ قدیمی جسمانی باقیات جن جانوروں کی ہیں، وہ ٹریلوبائٹس (trilobites) کہلاتے تھے اور ان کی کئی انواع اور ضمنی انواع ہوتی تھیں۔ محققین کے مطابق اس قسم کے جانور زمین کے سمندروں میں تقریباﹰ 50 کروڑ (500 ملین) سال پہلے بہت بڑی تعداد میں زندہ تھے۔

پھر حیاتیاتی ارتقا اور تغیر کے عمل کے دوران وہ ناپید ہو گئے اور اب اس بات کو بھی کروڑوں برس گزر چکے ہیں۔تاہم حیران کن بات یہ ہے کہ سائنسدانوں کو اب ٹریلوبائٹ نسل کے جن آبی جانداروں کے فوسلز ملے ہیں، وہ ایسی حالت میں ہیں کہ لگتا ہے کہ جیسے یہ جاندار شاید ابھی کل تک زندہ تھے۔

ماہرین کے مطابق کروڑوں برس پہلے ٹریلوبائٹس کا وجود اس وجہ سے ختم ہو گیا تھا کہ وہ ایک بہت بڑے آتش فشانی دھماکے کے نتیجے میں پھیلنے ہونے والی راکھ میں پوری طرح دب گئے تھے۔

Leave a reply