پیرس اولمپکس:جیولن تھروفائنل،ارشدندیم نےتاریخ رقم کردی

0
59

پیرس اولمپکس ،جیولن تھروفائنل میں پاکستان کےارشدندیم نےتاریخ رقم کردی40سال بعدگولڈمیڈل جیت لیا۔
پیرس اولمپکس میں سنسنی خیزمقابلوں کاسلسلہ جاری ہے،ارشدندیم نےپاکستان کاسرفخرسےبلندکردیا، پیرس اولمپکس میں مینزجیولن تھروکےفائنل میں ارشد ندیم نے92.97 میٹر کی تھرو کرکےریکاڈقائم کردیا۔
ارشد ندیم نےپیرس اولمپکس میں مینز جیولین تھرو ایونٹ کے فائنل میں پاکستان کو 40سال بعد اولمپک میں گولڈمیڈل جیتوادیا۔ارشد ندیم اولمپک ریکارڈ بنانے پر آبدیدہ ہو گئے۔


دفاعی چیمپئن بھارتی نیرج چوپڑا 89.45 میٹر کی تھرو کے ساتھ دوسرے نمبر پر رہے، انہوں نے اپنی پانچ تھروز ضائع کردیں۔
پاکستان نے آخری گولڈ میڈل 1984 میں 40 سال پہلے جیتا تھا جو ہاکی ٹیم نے دلوایا تھا۔
فائنل مقابلے کے دوران ارشد ندیم اپنی پہلی باری میں تھرو نہ کرسکے لیکن دوسری باری میں انہوں نے 92.97 میٹر تھرو کی جو اولمپکس کی تاریخ کی اب تک سب سے بڑی تھرو ہے۔
تیسری باری میں ارشد ندیم نے 88.72 میٹر، چوتھی باری میں 79.40 میٹر، پانچویں باری میں 84.87 میٹر جبکہ چھٹی باری میں91.79 میٹر تھرو کی۔
اس سے قبل اولمپک میں سب سے بڑی تھرو کا ریکارڈ ناروے کے اینڈریاس تھورکلڈسن کے پاس تھا جنہوں نے 2008 بیجنگ اولمپکس میں 90 اعشارئیہ 57 میٹر تھرو کی تھی، ارشد ندیم نے 16 سال بعد یہ ریکارڈ توڑ دیا ہے۔
ایونٹ کے فائنل میں دفاعی چیمپئین بھارت کے نیرج چوپڑا سمیت 12 ایتھلیٹس صف آرا تھے۔
نیرج چوپڑا نے 89.34 میٹرز تھرو کرکے فائنل میں جگہ بنائی تھی جبکہ ارشد ندیم 86.59 میٹرز کے ساتھ چوتھے نمبر پر رہے تھے، فائنل میں کوالیفیکیشن کا معیار 84 میٹرز یا پہلے 12 بہترین تھرو کرنے والے ایتھلیٹس تھے۔

ارشدندیم کون:

پیرس اولمپکس کےجیولن تھروکےفائنل میں تہلکہ مچانےوالےاورپاکستان کی نمائندگی کرنےوالےارشدندیم کاتعلق پاکستان کے صوبہ پنجاب کے علاقے میاں چنوں کے نواحی گاؤں چک نمبر 101-15 ایل سے ہے ۔ان کے والد راج مستری ہیں لیکن اُنہوں نے اپنے بیٹے کی ہر قدم پر حوصلہ افزائی کی۔ ارشد ندیم کے کیریئر میں دو کوچز رشید احمد ساقی اور فیاض حسین بخاری کا اہم کردار رہا ہے۔

Leave a reply