ڈی چوک احتجاج کامعاملہ:علیمہ خان، عظمیٰ خان کے جسمانی ریمانڈ کی درخواست مسترد

0
32

عدالت نےڈی چوک احتجاج میں گرفتاربانی تحریک انصاف کی بہنیں علیمہ خان اور عظمیٰ خان کے مزید جسمانی ریمانڈ کی درخواست مستردکردی۔
ڈی چوک احتجاج کے مقدمات میں گرفتار علیمہ خان اور عظمی خان کو اے ٹی سی میں پیش کیا گیا۔انسداد دہشت گردی عدالت کے جج طاہر عباس سپرا نے علیمہ خان اور عظمیٰ خان کے کیس کی سماعت کی۔پی ٹی آئی کی طرف سے ایڈووکیٹ عثمان گل اور نیاز اللہ نیازی عدالت میں پیش ہوئے جب کہ پراسیکیوٹر راجہ نوید تھے۔
پی ٹی آئی رہنما شاندانہ گلزار اور بانی پی ٹی آئی کی بہن نورین نیازی بھی عدالت پہنچی۔
جج طاہر عباس سپرا نے دونوں بہنوں کو روسٹرم پر بلایا۔
پی ٹی آئی کے وکیل نیاز اللہ نیازی نے کہا کہ سات اکتوبر کا حکمنامہ پڑھ لیں سب واضح ہے بیلف رپورٹ بھی ریکارڈ پر ہے، دوسری عدالت میں میگا فون آگیا۔
جج نےکہاکہ نیاز اللہ صاحب آپ لوگ ان لوگوں کو راستہ تو خود بتاتے ہیں، انہوں نے وہ بات پکڑ لی جب کہا گیا کہ میگا فون کہاں ہے؟
پی ٹی آئی وکیل عثمان گل نےموقف اختیارکیاکہ دونوں ملزمان خواتین ہیں، پراسیکیوٹر کی جانب سے دونوں ملزمان کےپندرہ روزہ جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی گئی مگر کسی اسپیشل گزیٹیڈ افسر کی جانب سے خواتین کے جسمانی ریمانڈ کے حوالے سے کوئی درخواست نہیں ہے، قانون کے مطابق گرفتاری کے چوبیس گھنٹوں بعد عدالت میں پیش کرنا لازمی ہوتا ہے۔
پی ٹی آئی وکیل عثمان ریاض گل نے استدعاکی کہ عدالت میں ویڈیوچلائی جائے،اس میں تمام ثبوت موجودہیں۔
جج طاہر عباس سپرا نے کہا کہ آپ ایک یو ایس بی دے رہے ہیں آپ کو اور مجھے پتا ہے کہ اس ثبوت کی کیا قانونی حیثیت ہے، میں تفتیشی افسر یا مجسٹریٹ نہیں ہوں کیا یہ آپ کا گراؤنڈ ہے، آپ یہ یو ایس بی تفتیشی افسر کو دیں۔
جج طاہر عباس سپرا نے آئی او سے پوچھا کہ تفتیشی افسر صاحب آپ کو ریمانڈ کیوں چاہیے؟ آپ نے آٹھ دنوں میں کیا ریکوری کی ہے؟
پراسیکیوٹر راجہ نوید نے کہا کہ جو سازش کی گئی ہے اس تک پہنچنے کے لیے ریمانڈ درکار ہے، ہم نے ملزمان سے بارود اور دھماکا خیز مواد برآمد کرنا ہے۔
اس دوران علیمہ خان نے بولنے کی کوشش کی جس پر جج نے کہا کہ میں آپ کو بولنے کا وقت دوں گا، یہ جتنا ریمانڈ لیں گے اور ان کو لے آنے جانے کا سب ریکارڈ لکھنا ہوگا۔
تفتیشی افسر نے کہا کہ ملزمان ہمارے ساتھ تعاون نہیں کررہے ہمیں کوڈ بھی نہیں دے رہے، ان کے جہلم سے ایم پی اے نے کچھ بیان پولیس کو دیا ہے جس سے تفتیش کا دائرہ کار بڑھا ہے۔
عدالت نے مزید جسمانی ریمانڈ کی استدعا مسترد کرتے ہوئے بانی پی ٹی آئی کی بہنوں علیمہ خان اور عظمیٰ خان کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا۔
علمیہ خان اور عظمی خان نے ضمانت کی درخواست دائر کی۔ درخواست ضمانت ایڈووکیٹ عثمان گل اور سردار مصروف خان کی جانب سے دائر کی گئی ہے۔
دریں اثنا علیمہ خان اور عظمی خان نے ضمانت کی درخواست دائر کردی جس پر عدالت نے 19 اکتوبر کو پراسیکیوشن سے ریکارڈ طلب کرلیا۔ درخواست ضمانت پر دلائل اور سماعت 19 اکتوبر کو ہوگی۔

Leave a reply