کرم کامسئلہ دہشتگردی کانہیں،2گروپوں کےدرمیان تنازع ہے ،وزیراعلیٰ گنڈاپور

0
3

وزیراعلیٰ خیبرپختونخواعلی امین گنڈاپورنےکہاہےکہ کرم کامسئلہ دہشتگردی کا نہیں ،2گروپوں کے درمیان تنازع ہے۔
وزیراعلیٰ خیبرپختونخواعلی امین گنڈاپورکی زیرصدارت صوبائی کابینہ کا19واں اجلاس منعقدہوا،اجلاس کوبریفنگ دیتےہوئےبتایاگیاکہ کرم مسئلے کے پائیدار حل کیلئےمختلف سطح پرمتعددجرگےمنعقد کیے گئے ،ادویات کی کمی دور کرنے کیلئےہیلی کاپٹرسےتقریباً10ٹن ادویات پہنچائی گئیں،2دن میں220 افراد کو صوبائی حکومت کےہیلی کاپٹرسےٹرانسپورٹ فراہم کی ،پاراچنارروڈکومحفوظ بنانےکیلئےسپیشل پولیس فورس کےقیام کافیصلہ کیاگیا،مجموعی طورپر399اہلکاربھرتی کیےجائیں گے۔
اجلاس کوبریفنگ میں مزیدبتایاگیاکہ سڑک محفوظ بنانےکیلئےابتدائی طورپرعارضی پوسٹیں قائم کرنےکافیصلہ کیاگیا،مستقبل میں مستقل پوسٹیں قائم کرنےکافیصلہ کیا گیا ،فریقین کےدرمیان معاہدہ ہونےکےبعدسڑک کھولی جائےگی،یکم فروری تک علاقےمیں قائم مورچوں کوبھی مسمارکرنےکافیصلہ کیاگیا۔
اجلاس سےگفتگوکرتےہوئےوزیراعلیٰ علی امین گنڈاپورکاکہناتھاکہ تیراہ اورجانی خیل میں آپریشن کاکوئی فیصلہ نہیں ہوا،کرم کامسئلہ دہشتگردی کانہیں،2گروپوں کےدرمیان تنازع ہے،لوگ امن چاہتےہیں،کچھ عناصرحالات خراب کرنےکی کوشش کررہےہیں،یہ عناصرمسئلےکودوسرارنگ دینےکیلئےغلط بیانیہ بنارہےہیں۔
اُن کامزیدکہناتھاکہ علاقےمیں غیرقانونی بھاری ہتھیاروں کی بھرمارہے، اتنے بھاری ہتھیاررکھنے،مورچےبنانےکاکوئی جوازنہیں،مسئلےکاپرامن حل نکالنے کیلئے ہرممکن کوشش کررہےہیں۔

Leave a reply