کمبوڈیامیں واٹس ایپ کی متبادل ’’کول ایپ‘‘ متعارف

0
21

سائنس اینڈٹیکنالوجی کے میدان میں اہم پیشرفت۔کمبوڈیا نے واٹس ایپ کو خیر آباد کہہ کر میسجنگ کیلئے متبادل کول ایپ متعارف کرادی۔
سائنس وٹیکنالوجی میں روزبروزنئی ایجادات کاسلسلہ جاری ہےہرگزرتےدن کوئی نئی چیزیااپیلی کیشن متعارف کرائی جاتی ہے۔جس سےمعاشرہ نہ صرف ترقی کی جانب گامزن ہےبلکہ کچھ ایجادات انسانی صحت کےلئے بھی خطرہ ہیں۔
کول ایپلی کیشن کے متعلق ناقدین کا کہنا ہے کہ اس طریقے سے حکومت ملک میں ہونیوالی سیاسی گفتگو پر نظر رکھ سکے گی۔
کمبوڈین صدر ہن سین نے واٹس ایپ کے متبادل کے طور پر ملک میں بنائی گئی میسجنگ ایپلی کیشن کی حمایت کردی۔کول ایپ غیر ملکیوں کیلئے کمبوڈیا کے حکام کی معلومات میں مداخلت کرنا مشکل کر دے گی۔ یہ پہلا کمبوڈین پروگرام ہے اور یہ کمبوڈین سیکیورٹی دائرے میں استعمال کیا جائے گا۔ دیگر ممالک کے پاس ان کے اپنے مواصلات کے ذرائع ہیں، جیسے کہ چین کا وی چیٹ، ویتنام کا زالو، جنوبی کوریا کا کاکاؤ ٹاک اور روس کا ٹیلی گرام، لہٰذا کمبوڈیانے بھی اپنی پروڈکٹ تیار کر لی ہے۔
کول ایپ کے بانی اور سی ای او لِم شیووتھا کا کہنا ہےکہ اس ایپ کو ڈیڑھ لاکھ بار ڈاؤن لوڈ کیا جا چکا اور یہ صارفین کے ڈیٹا کو مانیٹر، اکٹھا یا ذخیرہ نہیں کر رہی،نیز ڈیٹا کو محفوظ رکھنے کیلئے ایپ اینڈ ٹو اینڈ انکرپشن استعمال کر رہی ہے۔

Leave a reply