کملاہیرس کی انتخابی مہم میں مزید40ملین ڈالرزجمع

0
111

گزشتہ ماہ صدر جو بائیڈن کی جانب سے صدارتی انتخاب سے دستبر داری کے  بعد  امریکی  ڈیموکریٹک پارٹی کی امیدوار کملا ہیرس کی انتخابی مہم کے لیے مزید 40 ملین ڈالرز جمع ہوگئے۔
امریکی میڈیاکےمطابق امریکامیں صدارتی انتخابات کےلئے دونوں جماعتوں کی جانب سےبھرپورانتخابی مہم چلائی جارہی ہے۔جس میں ایک طرف سابق صدرڈونلڈٹرمپ امیدوارہیں تودوسری جانب کملاہیرس صدارتی امیدوارہیں۔
امریکی میڈیا کے مطابق ڈیموکریٹک پارٹی کے کنونشن میں نامزدگی قبول کرنے کی تقریر کے بعد سے کملا ہیرس کی انتخابی مہم کے لیے 40 ملین ڈالرز جمع ہوئے۔ گزشتہ ماہ صدر جو بائیڈن کی جانب سے صدارتی انتخاب سے دستبرداری کے بعد سے کملا ہیرس کی انتخابی مہم کے لیے اب تک 540 ملین ڈالرز کی رقم جمع ہوچکی ہے۔
نومبر میں ہونے والے امریکی صدارتی انتخاب میں ڈیموکریٹک پارٹی کی صدارتی امیدوار اور امریکا کی نائب صدر کمل ہیرس اور سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ میں سخت مقابلے کی توقع ہے۔ صدارتی انتخاب سے متعلق تازہ سروے میں کملا ہیرس کو سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ پر برتری حاصل ہے۔ کملا ہیرس کی مقبولیت 48.4 جبکہ ٹرمپ کی 45.3 فیصد ہے۔
واضح رہےکہ امریکامیں ہرچارسال بعدصدارتی انتخابات ہوتےہیں،اس سال کولیپ کاسال کہاجاتاہے،امریکا میں 150 سال سے 2 ہی پارٹیوں کے درمیان کانٹے کا مقابلہ رہا ہے۔ ان میں سے ایک ریپبلکن پارٹی ہے جسے گرینڈ اولڈ پارٹی یا جی او پی بھی کہا جاتا ہے۔ اس پارٹی کا حلقہ اثر زیادہ تر امیر لوگ ہیں۔ جبکہ دوسری بڑی سیاسی جماعت ڈیموکریٹس ہے ۔ اس کے علاوہ بھی چند چھوٹی پارٹیاں ہیں جن میں گرین پارٹی بھی شامل ہے لیکن انہیں کبھی بھی عوامی سطح پر مقبولیت حاصل نہیں ہوسکی۔

Leave a reply