کیا پاکستان ایک اورسپر فلڈ کیلئے تیار ہے،سپرفلڈ ہوتا کیا ہے؟

سپرفلڈ ہوتا کیا ہےاورکیا پاکستان ایک اورسپر فلڈ کیلئے تیار ہے؟پاکستان کے دریاؤں میں پانی کی سطح بلند ہونے کے بعد پیدا ہونیوالی صورتحال کوسپر فلڈ کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔
بعض ماہرین نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ سیلاب کے باعث ملک کو ماضی کی طرح سنگین صورتحال کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔
نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) کے مطابق دریائے چناب میں خانکی کے مقام پر پانی کا بہاؤ 10 لاکھ کیوسک سے تجاوزکر چکا ، جبکہ ہیڈ ورکس کی ڈیزائن کردہ گنجائش 8 لاکھ کیوسک ہے۔ شدید سیلابی ریلے کے باعث ہیڈ ورکس کے ہائیڈرولک ڈھانچے کو نقصان پہنچ سکتا ہے۔
سپر فلڈ ایک انتہائی شدت والا اور غیر معمولی سیلاب ہوتا ہے، جو معمول کے سیلابوں سے کئی گنا زیادہ تباہ کن ہوتا ہے، اس میں دریا اپنی گنجائش سے کہیں زیادہ پانی خارج کرتے ہیں،پاکستان ماضی میں بھی کئی بار قدرتی آفات کا شکار رہا ہے اور 1950 سے ابتک 29 بڑے سیلاب آ چکے ہیں، جن میں 2010 اور 2022 کے بدترین سیلاب تھے ،جنھیں سپرفلڈ کہا گیا۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ گلیشیرز کا تیزی سے پگھلنا، غیر متوقع مون سون بارشیں اور دریاؤں میں بے قابو پانی کی روانی سپر فلڈز کا باعث بنتی ہیں، جس کے نتیجے میں لاکھوں افراد بے گھر ہو سکتے ہیں اور ملک کا زرعی و معاشی نظام بری طرح متاثر ہوتا ہے۔