ہرجانہ دعویٰ: پانامہ کیس میرےخلاف نہیں تھافیصلےکامجھےپتہ نہیں، وزیراعظم

ہرجانہ کیس میں وزیراعظم شہبازشریف نےویڈیولنک کےذریعےاپنےجواب میں کہاکے پانامہ کیس میرےخلاف نہیں تھافیصلےکامجھےپتہ نہیں ہے۔
لاہورکی سیشن عدالت کےجج یلمازغنی نےبانی پی ٹی آئی عمران خان کیخلاف وزیراعظم شہبازشریف کے10ارب ہرجانہ کیس کی سماعت کی ۔عمران خان کی طرف سےوکیل محمدحسین عدالت میں پیش ہوئے ،وزیراعظم ویڈیولنک کےذریعےجرح کےلئےعدالت پیش ہوئے۔
بانی پی ٹی آئی کےوکیل محمدحسین کی وزیراعظم شہبازشریف پرجرح:
وکیل محمدحسین نےکہاکہ یہ درست ہےآپ نےدعویٰ میں نہ توان اخبارات کوفریق بنایااورنہ ہی لیگل نوٹس بھجوایا،کیایہ درست ہےبانی نےخوداخبارات کوایساکوئی بیان دیاتھا،اسی لئے آپ نےاخبارات کوفریق بنانےکی ضرورت محسوس نہیں کی۔
وزیراعظم شہبازشریف نےکہاکہ یہ بات درست نہیں ،دعویٰ ہذا7جولائی 2017کودائرہوا،یہ درست ہےدعویٰ ہذا6جولائی 2017کوتیارہوا ،یہ درست ہے28اپریل کوبانی نےجلسہ پریڈگراؤنڈمیں کیاتھا،تصدیق کرتاہوں ،29اپریل کونجی اخبارمیں اسی تقریرسےمتعلق خبرشائع ہوئی۔
وکیل محمدحسین نےکہاکہ کیااس کےعلاوہ آپ نےبانی کےخلاف کوئی اوردعویٰ دائرکیاہے۔
وزیراعظم شہبازشریف نےکہاکہ کوئی دوسرادعویٰ دائرنہیں کیا۔میں سب کاخادم ہوں،محمدحسین بڑے پروفیشنل وکیل ہیں،جج صاحب کا،وکیل صاحب کااورمیراسب کاوقت بڑاقیمتی ہے۔
بانی کےوکیل محمدحسین نےکہاکہ آپ کابہت شکریہ۔
وزیراعظم شہبازشریف نےکہاکہ پانامہ کیس میرےخلاف نہیں تھافیصلےکامجھےپتہ نہیں ہے۔
وکیل محمدحسین نےسوال کیاکہ پانامہ کیس میں فریق کون تھے۔
وزیراعظم شہبازشریف نےجواب دیتےہوئے کہاکہ میں نہیں تھامگریہ سب ریکارڈکاحصہ ہے۔
وکیل محمدحسین نےپھرسوال کیاکہ پانامہ کیس سپریم کورٹ میں مدعی بانی اورمدعا نوازشریف تھے۔
شہبازشریف نےجواب دیاکہ ہوگامگرمیں فریق نہ تھا،وزیراعظم نےکہاکہ محمدحسین صاحب بہت پروفیشنل ہیں یہ بات پھرکہہ رہاہوں،بہت بڑابددیانتی کاالزام عائدکیاگیاتھا،10ارب کاالزام لگایاگیایہ سیدھاساکیس ہے۔
وکیل محمدحسین نےکہاکہ آپ نےدعویٰ میں کیس کاذکرکیاہے،اس کیس سےمتعلق کیاجانتےہیں۔
وزیراعظم شہبازشریف نےکہاکہ اخبارات پرپانامہ پیپرز کا ذکر آیا تھا مجھے تفصیلات کاعلم نہیں۔
بعدازاں عدالت نےکیس کی مزیدسماعت 2جون تک ملتوی کردی۔
Leave a reply جواب منسوخ کریں
اہم خبریں
سائنس/فیچر
پاکستان ٹوڈے ڈیجیٹل نیوز پر شائع ہونے والی تمام خبریں، رپورٹس، تصاویر اور وڈیوز ہماری رپورٹنگ ٹیم اور مانیٹرنگ ذرائع سے حاصل کی گئی ہیں۔ ان کو پبلش کرنے سے پہلے اسکے مصدقہ ذرائع کا ہرممکن خیال رکھا گیا ہے، تاہم کسی بھی خبر یا رپورٹ میں ٹائپنگ کی غلطی یا غیرارادی طور پر شائع ہونے والی غلطی کی فوری اصلاح کرکے اسکی تردید یا درستگی فوری طور پر ویب سائٹ پر شائع کردی جاتی ہے۔