ہمیں ملک کےبہترمستقبل کیلئےعزم کیساتھ کام کرناہے،صدرآصف زرداری

0
8

صدرمملکت آصف علی زرداری نےکہاہےکہ ہمیں ملک کےبہترمستقبل کےلئے عزم کےساتھ کام کرناہے۔
پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق کی سربراہی میں منعقدہوا،اجلاس کا باقاعدہ آغاز قومی ترانے کے بعد تلاوت کلام پاک سے ہوا جس کے بعد نعت رسول مقبول ﷺ پیش کی گئی۔
قومی اسمبلی میں صدر مملکت آصف علی زرداری اور وزیراعظم شہباز شریف کی آمد پر حکومتی ارکان نےپرتپاک استقبال کیاجبکہ اپوزیشن نے بھرپوراحتجاج کیا۔
آصفہ بھٹو، بلاول بھٹو زرداری، وزیراعظم شہباز شریف، اسحاق ڈار، خواجہ آصف، وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز، پرویز خٹک، وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ ،وزیر اعلی بلوچستان سرفراز بگٹی اور گورنر پنجاب سردار سلیم حیدر بھی پارلیمنٹ ہاؤس پہنچے، غیر ملکی سفراء کے بڑی تعداد بھی مہمان گیلری میں موجودتھی۔
اجلاس کےآغازسےہی اپوزیشن کی جانب سےشورشرابہ اوراحتجاج کیاگیا،صدر کے خطاب کے دوران اجلاس اپوزیشن کے نعروں سے گونجتا رہا۔

مشترکہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے صدر مملکت آصف علی زرداری کا کہنا تھا کہ چیئرمین سینیٹ،اسپیکر قومی اسمبلی ،وزیراعظم اورتمام ارکان پارلیمنٹ کو میرا سلام، پارلیمنٹ کےمشترکہ اجلاس سے خطاب کرنا میرے لیے اعزاز ہے، ہمیں پاکستان کے بہتر مستقبل کے لیے عزم کے ساتھ کام کرنا ہے۔
صدرزرداری کاخطا ب کرتےہوئے کہناتھاکہ یکساں ترقی کے خواب کو عملی جامہ پہنانا ضروری ہے، پسماندہ علاقوں کی ترقی پرخصوصی توجہ دینا ہوگی، انفراسٹرکچر، تعلیم اورشعبہ صحت میں سرمایہ کاری کوفروغ دینا ہے، ملک کے ٹیکس نظام میں مزید بہتری لانا ہوگی، ٹیکس نظام میں اصلاحات وقت کا تقاضا ہے، ٹیکس کا منصفانہ نظام لاگوہونا چاہیے۔
اُن کامزیدکہناتھاکہ چھوٹے اوردرمیانے درجے کےکاروبارکو پائیدارسپورٹ کی ضرورت ہے، ایسی پالیسیاں بناناہوں گی جونوجوانوں کے شروع کردہ کاروبار کو فروغ دیں، تنخواہوں اورپنشن میں اضافہ اورتنخواہ دارطبقے پر ٹیکس کم کرنے کے اقدامات کرنے چاہئیں۔
صدرزرداری کاکہناتھاکہ ہمیں ملک میں گڈگورننس اورسیاسی استحکام کو فروغ دینا ہے، ہمیں اپنے جمہوری نظام کی مضبوطی کیلئے مل کر کام کرنا ہے، ملکی معیشت مستحکم ہوئی ہے، مثبت راستے پر چلنے کیلئے حکومتی اقدامات قابل تحسین ہیں، پالیسی ریٹ میں کمی ،زرمبادلہ ذخائر میں ریکارڈ اضافہ خوش آئند ہے۔
صدرمملکت کامزیدکہناتھاکہ ہمیں عوامی خدمت کے شعبے میں بھرپورتوجہ دینا ہوگی، عوام کی بہبود کے منصوبوں پر توجہ مرکوز کرنا ہوگی، ملک کو یکجہتی اورسیاسی استحکام کی ضرورت ہے، ملک میں سماجی انصاف کافروغ ضروری ہے۔ انفارمیشن ٹیکنالوجی کی ترقی کیلئے آئی ٹی پارکس کا قیام ضروری ہے، کاروبار کیلئےقرض کی آسان رسائی کو ممکن بنانا ہے، نوجوانوں کو فنی تعلیم سےلیس کرنا ہو گا۔
اُن کاکہناتھاکہ بی آئی ایس پی پروگرام میں مزید وسعت لائی جائے، ایوان بہتر طرزِحکمرانی،سیاسی اوراقتصادی استحکام کے فروغ پر توجہ مرکوز کرے، یہ بہت سے نئے عالمی چیلنجز کی صدی ہوگی، یقینی بنانا ہوگاکہ کوئی صوبہ،کوئی ضلع اورکوئی گاؤں پیچھے نہ رہے۔ پاکستان کو اپنی برآمدات میں تنوع لانا چاہیے، ایسا پاکستان بنانے کی کوشش کریں جومنصفانہ،خوشحال اورہمہ گیر ہو۔

Leave a reply