27ویں آئینی ترمیم:جے یو آئی آؤٹ،حکومت نے اے این پی کو ساتھ ملالیا

سینیٹ میں 27ویں آئینی ترمیم کی منظوری کیلئے نمبر گیم دلچسپ مرحلے میں داخل ہو گئی۔ جےیوآئی مائنس ہو گئی ،حکومت نے اے این پی کو ساتھ ملالیا۔ پیپلزپارٹی کی حمایت سے آئینی ترمیم کی بڑی رکاوٹ دورہوجائےگی۔
ذرائع کےمطابق سینیٹ میں مسلم لیگ (ن) کے اس وقت 20 سینیٹرز موجود ہیں، جبکہ حافظ عبدالکریم کی شمولیت سے یہ تعداد 21 ہو جائے گی۔ بلوچستان عوامی پارٹی (بی اے پی) کے چار، ایم کیو ایم کے تین، نیشنل پارٹی اور ق لیگ کے ایک ایک سینیٹر بھی حکومت کے پلڑے میں وزن ڈالیں گے۔
ذرائع کاکہناہےکہ آزاد سینیٹرز جن میں محسن نقوی، فیصل واوڈا، محمد عبدالقادر، انوار الحق کاکڑ، نسیمہ احسان اور اسد قاسم شامل ہیں، وہ بھی ترمیم کے حق میں ووٹ ڈالنے پر آمادہ ہیں۔اسی دوران تین ارکان والی اے این پی نے بھی باضابطہ طور پر حکومت کے ساتھ کھڑے ہونے کا اعلان کر دیا ہے۔تاہم حکومت کو دو تہائی اکثریت کے لیے اب بھی پیپلز پارٹی کی حمایت درکار ہے۔
ذرائع کابتاناہےکہ اگر 26ارکان والی پیپلز پارٹی نے بھی ترمیم کے حق میں ووٹ دے دیا تو حکومت بغیر جے یو آئی کے تعاون کے یہ ترمیم باآسانی منظور کروا سکتی ہے۔
ستائیس ویں آئینی ترمیم جمعے کو سینیٹ میں پیش کیے جانے کا امکان ہے، جبکہ حکومت نے دس نومبر کو یہ ترمیم منظور کرانے کی منصوبہ بندی کرلی ہے۔ وزیراعظم آئندہ دو روز تک اتحادیوں کو اعتماد میں لیں گے۔















